Aaj News

جمعہ, جنوری 03, 2025  
02 Rajab 1446  

سعودی عرب کو ریکوڈک کے 15 فیصد حصص فروخت کرنے کی منظوری

سعودی عرب 2 اقساط میں 54 کروڑ ڈالر ادائیگی کرے گا
اپ ڈیٹ 31 دسمبر 2024 05:46pm

وفاقی کابینہ نے 540 ملین ڈالر کے معاہدے کے تحت ریکوڈک کے 15 فیصد حصص سعودی عرب کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

ریکوڈک منصوبے کے تحت دو مراحل میں حصص منتقل کیے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں سعودی عرب 10فیصد حصص کے لیے 330 ملین ڈالر ادا کرے گا، جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 5فیصد حصص کے لیے 210 ملین ڈالر فراہم کیے جائیں گے۔

بلوچستان کے لیے اضافی سرمایہ کاری:

سعودی فنڈ برائے ترقی نے بلوچستان میں کان کنی کے شعبے کو فروغ دینے کے لیے مزید 150 ملین ڈالر دینے کا وعدہ کیا ہے۔ سعودی حکام نے معدنی وسائل کی تلاش اور بلوچستان کے معدنیات سے بھرپور علاقے چاغی میں مزید سرمایہ کاری کی دلچسپی ظاہر کی ہے۔

ریکوڈک، تانبے اور سونے کے وسیع ذخائر میں سے ایک ہے، جو پاکستان کے لیے ایک اہم اقتصادی موقع فراہم کرتا ہے۔

موجودہ معاہدے کے تحت منصوبے کے 50 فیصد حصص وفاقی اور بلوچستان حکومت کے پاس ہیں، جبکہ باقی بین الاقوامی کمپنیوں کے پاس ہیں۔

2011 میں پاکستانی حکومت نے معاہدے میں بے ضابطگیوں کی بنا پر ٹیتھیان کاپر کمپنی (TCC) کو کان کنی کا لیز دینے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کے نتیجے میں بین الاقوامی ثالثی عدالت نے 2019 میں ٹی سی سی کے حق میں فیصلہ سناتے ہوئے پاکستان پر 6 ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کیا۔

جرمانے سے بچنے کے لیے 2022 میں پاکستان نے باریک گولڈ کے ساتھ نئے معاہدے پر دستخط کیے، جس کے تحت منصوبے کا نیا ملکیتی ڈھانچہ ترتیب دیا گیا۔

سعودی عرب کی سرمایہ کاری اور ریکوڈک منصوبے کی بحالی پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے اور بلوچستان میں ترقی کے نئے امکانات پیدا کرنے کے لیے اہم قدم ہے

پاکستان