Aaj News

اتوار, اپريل 20, 2025  
21 Shawwal 1446  

یونان کشتی حادثہ: پنجاب کا وہ گاؤں جسے ’ایجنٹ کا پنڈ‘ کہتے ہیں

ایجنٹ اتنے زیادہ پائے جاتے ہیں، جتنے کسی بڑے شہر میں نہیں
شائع 30 دسمبر 2024 06:44pm

پاکستان کے صوبہ پنجاب کے وسط میں موجود ایک چھوٹا سے گاؤں ’موریکے ججہ‘ یوں تو کسی بھی عام دیہات کا منظر پیش کرتا ہے لیکن یہاں گلیوں میں کھیلتے بچے لڑکپن میں ہی ایک ایسا خواب دیکھنے لگتے ہیں جس کی تکمیل ان کی قیمتی جان بھی جا سکتی ہے۔

یہ خواب بقیہ زندگی یورپ میں گزارنے کا ہے، جس کے لیے ’تحصیل پسرور‘ کے گاؤں ’موریکے ججہ‘ کے متعدد افراد ’ڈنکی‘ جیسا غیر قانونی طریقہ اپنانے سے بھی گریز نہیں کرتے ہیں۔

غیرقانونی طور پر بیرونِ ملک جانے کے حوالے سے عام تاثر یہ رہا ہے کہ لوگ ملک کے معاشی حالات کو دیکھ کر بہتر مستقبل کی تلاش کے لیے جان جوکھوں میں ڈال کر یورپی ممالک جانے کی کوشش کرتے ہیں۔

یونان کشتی حادثہ: 40 سے زائد پاکستانیوں کی موت میں ایف آئی اے کی کالی بھیڑوں کا ہاتھ نکل آیا

’موریکے ججہ‘ پنجاب کے کسی بھی دوسرے گاؤں جیسا ہے جہاں آپ کو دیواروں پر گائے، بھینسوں کا گوبر سوکھتا دکھائی دیتا ہے، گاؤں میں پرائمری اسکول بھی ہے، مزید پڑھائی کے لیے گاؤں سے باہر جانا پڑتا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ اس گاؤں میں جب کوئی بچہ 10 سال کا ہوتا ہے تو اس کے ذہن میں گھر والوں اور گاؤں کے لوگوں کی طرف سے یہ ڈالا جاتا ہے کہ اس کا مستقبل پاکستان میں نہیں بلکہ بیرونِ ملک میں ہے۔

گاؤں کے رہائشی رمضان کے مطابق ’موریکے ججہ‘ میں ایجنٹ اتنی زیادہ تعداد میں پائے جاتے ہیں کہ جتنے کسی بڑے قصبے یا شہر میں نہیں ہوں گے۔

انھوں نے کہا کہ ’تحصیل پسرور‘ کے گاؤں موریکے ججہ، خان ججہ اور قلعہ کالر والہ کے علاوہ ضلع نارووال کے علاقے گلے مہاراں میں ان ایجنٹوں نے پیر جما رکھے ہیں، وہ گھریلو خواتین کو استعمال کرتے ہیں جو گھروں میں جا کر خواتین کو بچوں کے بہتر مستقبل کے لیے بیرون ممالک بھجوانے کے لیے سبز باغ دکھاتی ہیں۔

یونان کشتی حادثہ: مزید دو مقدمات درج، تعداد 4 ہوگئی

انھوں نے کہا کہ ’گلے مہاراں‘ کا بچہ سفیان کشتی حادثے میں ہلاک ہوا ہے، اس کے قریبی رشتہ دار نے اسے لیبیا بھجوایا تھا، کم سن سفیان مقامی اسکول میں ساتویں جماعت کا طالب علم تھا، لوگ ان ایجنٹوں کے خلاف اس لیے بات نہیں کرتے کہ کہیں گاؤں میں دشمنی نہ شروع ہوجائے۔

گاؤں کے رہائشی تنویر عثمان کے مطابق گائوں کے ایک گھر کی چھت پر لیڈیز پولیس اہلکار موجود ہیں، وہ گھر مبینہ طور پر ایجنٹ کا ہے، غیر قانونی کام میں اس کی بیوی میں شامل تھی، جس کی گرفتاری کے لیے لیڈیز پولیس کو تعینات کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے کے مطابق یونان کشتی حادثے کے مرکزی ملزمان میں اسی علاقے کا رہائشی عثمان ججہ بھی شامل ہے جس کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

حکام کے مطابق جب کشتی ڈوبنے کا واقعہ رونما ہوا تو ملزم عثمان ججہ سیالکوٹ کی جیل میں جوڈیشل ریمانڈ پر تھا تاہم مقامی عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد سے وہ روپوش ہے۔

پاکستان

Greece

Illegal immigrants

Greece Boat Capsized

A Village In Pakistan

punajab