یونان کشتی حادثہ: 40 سے زائد پاکستانیوں کی موت میں ایف آئی اے کی کالی بھیڑوں کا ہاتھ نکل آیا
یونان کشتی حادثہ کی تحقیقات میں سنسنی خیز نئے انکشافات سامنے آئے ہیں۔ چالیس سے زائد ہم وطنوں کی موت کے پیچھے ایف آئی اے کی کالی بھیڑوں کا بھی ہاتھ نکل آیا ہے۔ ان کالی بھیڑوں نے انسانی اسمگلرز کی بھرپور معاونت کی۔
انسانی اسمگلنگ کے اس گھناؤنے دھندے میں ایف آئی اے کےاکتیس اہلکار ملوث پائے گئے ہیں، ان اکتیس افسران کے نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
یونان کشتی حادثہ: ایئر پورٹ پر کلیئرنس کروانے والا ملزم گرفتار، ریکٹ کا سرغنہ فرار
ایف آئی اے کی ان کالی بھیڑوں میں فیصل اباد ایئرپورٹ پر تعینات ایف آئی اے کے انیس اہلکار بھی شامل ہیں۔ سیالکوٹ، لاہور، اسلام آباد اور کوئٹہ سے بھی انسانی اسمگلرز کی معاونت کی جاتی تھی۔
اس سہولتکاری میں سیالکوٹ ایئرپورٹ پر تین، لاہور ایئرپورٹ پر دو، اسلام اباد ایئرپورٹ کے دو اور کوئٹہ ایئرپورٹ کے پانچ افسران بھی شامل ہیں۔
ان میں کانسٹیبل سے لے کر انسپکٹر اور سب انسپکٹر تک شامل ہیں۔ یہ وہی افسران ہیں جن کی عدم گرفتاری پر گزشتہ روز وزیراعظم نے برہمی اظہار کرتے ہوئے گرفتاری کیلئے ایک ہفتے کی مہلت دی تھی۔
یونان میں پاکستانیوں کی ہلاکت کا معاملہ، 15 افراد ایگزٹ لسٹ میں شامل
وزیراعظم نے ان افسران کے مالی معاملات کی مکمل چھان بین اور انسانی اسمگلنگ کے نیٹ ورک سے ان کی ملی بھگت روکنے کیلئے جامع مکینزم بنانے کی بھی ہدایت کی۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنی صفوں میں اس گھناؤنے جرم کا ارتکاب برداشت نہیں کرسکتا۔