رات کو منہ پر ٹیپ لگا کر سونے کا رجحان ڈاکٹروں نے خطرناک قرار دے دیا
سوشل میڈیا پر کئی نئے رجحانات آتے ہیں، لیکن ان پر عمل کرنے سے پہلے ان کے اثرات پر غور کرنا ضروری ہے۔
حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر رات کو منہ پر ٹیپ لگا کر سونے کا ایک ٹرینڈ مقبول ہوا ہے، جسے خراٹوں سے نجات کا حل سمجھا جا رہا ہے۔ تاہم، ماہرین صحت نے اس عمل کو خطرناک اور ممکنہ طور پر جان لیوا قرار دیا ہے۔
ڈاکٹر ایرک ڈیوس جو کہ یو وی اے ہیلتھ میں نیند کے امراض کے ڈائریکٹر ہیں انہوں نے اس رجحان کے خطرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ یہ عمل بغیر کسی تحقیق کے اپنایا جا رہا ہے، اور اس کے فوائد ثابت کرنے کے لیے کوئی مستند ڈیٹا موجود نہیں ہے۔
وزن کم کرنے کا نیا وائرل ٹرینڈ ’مینڈک کے بچوں کا پانی‘، جو واقعی کارآمد ہے
انہوں نے مزید وضاحت کی کہ اس عمل کے دوران ناک کے ذریعے سانس لینے کو فروغ دینے کے لیے منہ پر ہائپوالرجنک ٹیپ لگائی جاتی ہے، لیکن اس کے فوائد غیر یقینی ہیں۔
ماہرین کے مطابق، منہ بند کرکے سونے سانس لینے میں رکاوٹ، نیند کے دوران آکسیجن کی کمی اور نیند میں خلل واقع ہونا جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
ڈاکٹر لوئیسا بازان، ہنری فورڈ ہیلتھ سے منسلک ایک ماہرہیں انہوں نے اپنے ایک مضمون میں کہا کہ رات کو منہ پر ٹیپ لگانے کے حق میں کوئی مضبوط ثبوت موجود نہیں ہے۔
درحقیقت، کچھ تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لوگ ٹیپ کے باوجود منہ سے سانس لیتے ہیں۔
نیند کی گولیوں سے بھی جلدی سُلانے والا جادوئی پھل
ڈاکٹر ڈیوس کے مطابق، خراٹوں سے نجات کے لیے صحت مند وزن برقرار رکھنا زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ نیند سے متعلق مسائل کے لیے ماہرین سے رجوع کریں۔
رات کو منہ پر ٹیپ لگا کر سونے کا رجحان خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔
اس لیے بہتر ہے کہ نیند کے مسائل کے لیے کسی مستند ماہر سے مشورہ کریں اور سوشل میڈیا کے مشوروں کو بنا سوچے سمجھے نہ اپنائیں۔