گڑھی خدا بخش، پاکستان کے دو سابق وزرائے اعظم کی آخری آرام گاہ
گڑھی خدا بخش، پاکستان کے دو سابق وزرائے اعظم کی آخری آرام گاہ اور بھٹو خاندان کا آبائی قبرستان ہے، جو ملکی سیاست میں نہایت اہمیت کا حامل ہے۔
1979 تک، گڑھی خدا بخش بھٹو سے زیادہ لوگ واقف نہ تھے، لیکن شہید ذوالفقار علی بھٹو کی تدفین کے بعد اس قبرستان کو ملک گیر شہرت حاصل ہوئی۔ یہ گاؤں ذوالفقار علی بھٹو کے دادا کے نام سے منسوب ہے۔
شہید بے نظیر بھٹو کی 17 ویں برسی، کارکن گڑھی خدا بخش میں جمع ہونا شروع
ذوالفقار علی بھٹو نے یہاں اپنے والد سر شاہ نواز بھٹو کا مقبرہ تعمیر کرایا، اور بینظیر بھٹو کے دور میں شہید بھٹو کے مزار کی تعمیر کا آغاز ہوا۔ بے نظیر بھٹو بھی شہادت کے بعد یہیں مدفون ہیں۔
مقبرے سے متصل بارہ دری 14 فٹ لمبی، 14 فٹ چوڑی، اور 11 فٹ اونچی ہے۔ قبرستان 35 ایکڑ اراضی پر محیط ہے، اور قبرستان سے متصل وسیع جلسہ گاہ اور پارک قائم ہے۔
جماعت اسلامی کو اسلام آباد میں مارچ کی اجازت مل گئی
مقبرے کی تعمیر میں خاص سفید پتھر استعمال کیا گیا ہے، اور شہید ذوالفقار علی بھٹو کا مقبرہ فن تعمیر کا نادر نمونہ ہے۔ مقبروں کے پتھروں پر ہاتھوں سے نقوش بنائے گئے ہیں۔ یہاں نصرت بھٹو، ملک جہاں، شاہنواز بھٹو، اور شہید مرتضیٰ بھٹو سمیت بھٹو خاندان کے 70 افراد دفن ہیں۔
ہر سال بڑی تعداد میں عقیدت مند یہاں فاتحہ خوانی کے لیے آتے ہیں۔