شہید بے نظیر بھٹو کی 17 ویں برسی، کارکن گڑھی خدا بخش میں جمع ہونا شروع
عالم اسلام کی پہلی خاتون وزیراعظم دختر مشرق بے نظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی آج منائی جارہی ہے۔
دو بار پاکستان کی وزیراعظم بننے والی بے نظیر بھٹو نے اپنی زندگی میں سیاسی مخالفین کے ساتھ جنرل ضیا اور جنرل مشرف کی آمریتوں کا مقابلہ کیا۔
سابق وزیرِ اعظم بینظیر بھٹو شہید کی 17 ویں برسی کے حوالے سے لاڑکانہ میں گڑھی خدا بخش میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں اور عوام کے آنے کا سلسلہ جاری ہے۔
27 دسمبر کو برسی کی مناسبت سے گڑھی خدا بخش میں استقبالیہ کیمپ بھی لگا دیے گئے ہیں۔ انتظامیہ کی جانب سے گڑھی خدا بخش میں 50 سے زائد کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔
برسی کے موقع پر بینظیر کی زندگی کے کچھ یادگار لمحات
شہید بے نظیر بھٹو کی برسی پر وزیراعظم کا خراج عقیدت
وزیراعظم شہباز شریف نے شہید بے نظیر بھٹو کی برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ جمہوریت کی علمبردار اور ہمت و استقامت کی علامت تھیں۔
وزیراعظم نے اپنے بیان میں کہا کہ بے نظیر بھٹو نے ہمیشہ سیاسی عمل میں مکالمے اور مفاہمت کو ترجیح دی، ان کی قیادت میں میثاق جمہوریت پر بے نظیر بھٹو اور نواز شریف کے درمیان دستخط ہوئے، جو ان کی پائیدار سیاسی سمجھ بوجھ کا ثبوت ہے۔
وزیراعظم جناب شہباز شریف نے آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ وہ بے نظیر بھٹو کے وژن اور نظریات کو آگے بڑھا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو نے محترمہ کے مشن کو زندہ رکھا ہے اور ان کی جدوجہد کو جاری رکھا ہوا ہے۔
بلاول بھٹو کا شہید بینظیر بھٹو کے 17ویں یوم شہادت پر پیغام
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے اپنی والدہ شہید بینظیر بھٹو کی بےمثال قربانیوں اور غیرمتزلزل قیادت اور پاکستان کے لیے ان کی پائیدار میراث کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی زندگی جراَت، استقامت اور لاکھوں پاکستانیوں کے لیے امید کی علامت تھی ، ان کی جدوجہد اور زندگی قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کے وژن سے گہرائی سے جڑی تھی وہ صرف ایک سیاسی شخصیت نہیں تھیں بلکہ مظلوم، محکوم اور پسماندہ طبقات کے لیے امید کی کرن تھیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ مساوات اور خوشحال پاکستان کے لیے اپنے والد کے وژن سے بی بی شہید کی غیر متزلزل وابستگی ہم سب کے لیے ایک تحریک ہے، وہ عوام کی طاقت پر یقین رکھتی تھیں۔ قائدِ عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو کی طرح مزدوروں، کسانوں اور پسماندہ طبقات کو قومی ترقی کی بنیاد سمجھتی تھیں-
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بی بی کی مصالحت، مشاورت اور مختلف نقطہ نظر کو سمجھنے کی فلسفیانہ سوچ نے ایک جدید اور روشن پاکستان کی بنیاد رکھی۔ ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹو کی میراث کو آگے بڑھانے کے لیے پرعزم ہیں-
انہوں نے مزید کہا کہ بی بی شہید نے ایسے پاکستان کا خواب دیکھا تھا جہاں ہر شہری کو برابری کے مواقع اور وسائل تک رسائی حاصل ہو اور ہم شہید محترمہ بینظیر بھٹوکے انسانی آزادی اور جمہوری اقدار کے فلسفے پر عمل پیرا ہیں۔