سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 کی منظوری دے دی، نان فائلرز پر بینک اکاؤنٹ کھولنے، گاڑی، شیئرز اور جائیداد کی خرید و فروخت پر پابندی ہوگی جبکہ کمیٹی نے سولر اسیکنڈل کے معاملے پر ذیلی کمیٹی قائم کردی۔
سینیٹر سلیم مانڈی والا کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں ٹیکس لاز ترمیمی بل 2024 زیر بحث لایا گیا۔
چیئرمین کمیٹی سمیت اراکین نے سوالات کی بوچھاڑ کردی اور پوچھا کہ کوئی چیزخریدنے سے قبل ریٹرن میں بتانا ہوگا کہ یہ خریدنے جارہا ہوں، بہت سے لوگ بزنس اکاؤنٹ چلارہے ہیں لیکن فائلرز نہیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ ٹیکس چوروں کوچھوڑدیا جاتا اورہمیں ڈھنڈ کرپکڑلیا جاتا ہے، جس پر کمیٹی میں قہقہے گونج اٹھے جبکہ وزیرمملکت علی پرویز نے کہا کہ آپ خود بھی تو تو چھپتے ہیں۔
قومی اسمبلی نے ٹیکس قوانین ترمیمی بل 2024 منظور کرلیا
چیئرمین کمیٹی پوچھا کہ اربوں روپے کے سولر اسیکنڈل کا کیا بنا؟ مقدمہ درج کرنے کے بعد معاملہ ٹھپ ہوگیا۔
ایف بی آر کا کہنا ہے ملزمان مفرور ہیں وزیر خزانہ نے بتایاکہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی ساڑھے تیرہ فیصد تک لانے کی کوشش کررہے ہیں۔
کمیٹی نے ٹیکس آڈیٹرز اور ماہرین پر ٹیکس گزاروں کا ڈیٹا خفیہ رکھنے کی شق منظورکی، کمیٹی نے نان فائلرزپرگاڑی ، بینک اکاؤنٹ، شیئرز اورجائیداد کی خرید و فروخت پرپابندی کی شق بھی منظورکرلی، ہائی رسک افراد کا ڈیٹا بینکوں سے شیئر کرنے کی شق منظور کی گئی۔