عمر ایوب کا مذاکرات میں عدم دلچسپی پر مؤقف آگیا، میڈیا کو لتاڑ دیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ کہا جارہا ہے آپ کی مذاکرات میں کوئی دلچسپی نہیں ہے، میرے حوالے سے ایسی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، میں کل سارا دن ضمانتوں کے لئے پشاور ہائیکورٹ میں تھا۔
عمر ایوب نے پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھ سے منسوب خبروں کو نشر کرنے سے پہلے چیک کر لیا کریں، ہم تو عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور سلمان اکرم راجہ بھی مصروفیات کی وجہ سے مذاکرات میں شامل نہ ہو سکے۔
9 مئی کے 25 ملزمان کو فوجی عدالتوں سے سزاؤں پر برطانیہ اور امریکہ کا ردعمل آگیا
عمر ایوب نے کہا کہ فارم 47 حکومت نے ہمارے خلاف مقدمات بنائے ہیں اس میں پیش ہو رہے ہیں، کل پشاور ہائیکورٹ میں تھا اس وجہ سے مذکرات میں شریک نہیں ہوا، ایک اخبار نے بڑی سٹوری لگائی کہ میں مذاکرات کے لئے نہیں گیا، میڈیا سے گزارش ہے کہ تھوڑا دیکھا کریں۔
انہوں نے کہا کہ امید کرتے ہیں مذکرات کامیاب ہوں گے۔
عمر ایوب نے کہا کہ ملٹری کورٹس سے سزا یافتہ لو گوں کو اون کرتے ہیں، سزا یافتہ لوگوں کے خلاف نو مئی کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں۔
حکومت سے مذاکرات: پی ٹی آئی کا عمران خان کی رہائی، 9 مئی اور ڈی چوک فائرنگ کی تحقیقات کا مطالبہ
ان لوگوں کی اجازت ہو تو مذاکرات کامیاب ہوں گے، جنید اکبر
پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی جنید اکبر نے ہائیکورٹ کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سب کو پتہ ہے کہ حکومت نے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا ہے اور پی ٹی آئی کے خلاف غلط مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
جنید اکبر نے کہا کہ امید کرتے ہیں مذکرات کے کچھ مثبت نتائج نکلیں گے، حکومت کے پاس تو اختیار نہیں ہے اختیار کسی اور کے پاس ہے، اگر ان لوگوں کی اجازت ہو تو مذاکرات کامیاب ہوں گے، اگر ان کی اجازت نہ ہو تو پھر مذاکرات وقت کا ضیاع ہے۔
جنید اکبر نے کہا کہ ہمارے ساڑھے پانچ ہزار سیاسی قیدی ہیں، ہم ان کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔