شیخ وقاص اکرم نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کو مؤخر کرنے پر سوال اٹھادیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے القادر ٹرسٹ کیس کے فیصلے کو مؤخر کرنے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ القادر ٹرسٹ کیس بریت کا کیس ہے اس کو جان بوجھ کر ختم کیا گیا، 190 ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے، سویلین کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیئے، سویلین کا ملٹری ٹرائل عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ملٹری کورٹس میں 25 سویلین کو سزا سنادی گئیں، حکومت سیاسی مخالفین سے انتقام لے رہی ہے، ملٹری ٹرائل کے حوالے سے تمام قانونی آپشنز کو استعمال کیا جائے گا، سویلینز کا ملٹری ٹرائل نہیں ہونا چاہیئے، حکومت کی معیشت کو تباہ کرنے کی سازش کو بھی ناکام بنائیں گے۔
شیخ وقاص اکرم نے سوال کیا کہ کہ القادر ٹرسٹ کیس کا فیصلہ آج ہونا تھا، ہم یہ پوچھنا چاہتے ہیں فیصلے کو کیوں مؤخر کیا گیا؟ ہمیں سمجھ نہیں آرہی کہ یہ فیصلہ کہاں لکھا جارہا ہے، یہ بریت کا کیس ہے اور عمران خان کے خلاف اس کیس میں کچھ نہیں، عمران خان کو جھکانے کے لیے من گھڑت کہانی بنائی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس سیاسی انتقام کی بدترین مثال ہے جس میں عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو سزا دینے کا منصوبہ ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس سارے کیس میں عمران خان نے کوئی ذاتی فائدہ نہیں اٹھایا، پیسہ سپریم کورٹ کے پاس آیا، اگر یہ فیصلہ آیا تو اسے بین الاقوامی طور پر بھی دیکھا جائے گا۔
عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ سنائے جانے کی نئی تاریخ دے دی گئی
شیخ وقاص اکرم نے 26 نومبر کے احتجاج کے حوالے سے کہا کہ حکومت کہتی تھی ایک بھی گولی نہیں چلی، آج حکومت اس حد تک گر گئی ہے کہ مبینہ شہادتوں کو چھپانے کے لیے لواحقین اور ورثا کو اٹھا کر زبردستی بیان دلوائیں جارہے ہیں، شہادتیں چھپائی نہیں جاسکتی۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ 24 نومبر کے شہدا کی تعداد 12 سے بڑھ کر 13 ہوگئی ہے، اٹھائے جانے کے ڈر سے زخمی کارکن اسپتالوں میں نہیں جارہے، حکومت اوچھے ہتھکنڈوں سے باز رہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے مابین ہونے والے مذاکرت کے حوالے سے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے سامنے پی ٹی آئی نے 2 نکات رکھ دیے ہیں، یہ بات چیت کا آغاز ہے۔
شیخ وقاص اکرم کا مزید کہنا تھا کہ مذاکراتی کمیٹی کی عمران خان سے ملاقات کی خواہش ہے، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی ہمیں اجازت دی جائے، ہماری جماعت کی خواہش ہے کہ حکومت عمران خان پر سختیوں کو کم کرے تاکہ کمیٹی اپنے قائد کو مل سکے تاکہ کوئی معنی خیز نتیجہ نکلے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ مذاکراتی کمیٹی بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر بنائی گئی ہے، کمیٹی کے پاس مینڈیٹ ہے، ہمارے مطالبات سیاسی قیدی بشمول عمران خان کی رہائی ہے، جس میں 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشنل کمیشن بنانے مطالبہ بھی شامل ہے۔
سیکرٹری اطلاعات پی ٹی آئی نے کہا کہ عمر ایوب پر وفاقی حکومت نے بے شمار کیسز بنائے اور علی امین گنڈاپور آج صوبے کے معاملات میں مصروف تھے جس کی وجہ سے مذاکراتی کمیٹی میں شامل نہیں ہوئے، سابق وفاقی وزیر دفاع پرویز خٹک کو اپنے محسن سے غداری کی سزا صوبے کے عوام نے دے دی۔
خواجہ آصف کی پریس کانفرنس پر پی ٹی آئی کا ردعمل
دوسری جانب وزیر دفاع خواجہ آصف کی پریس کانفرنس پر پاکستان تحریک انصاف کےرہنما شیخ وقاص اکرم نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ مینڈیٹ چور وزیرِ دفاع کا بیان شرمناک اور قابلِ مذمت ہے، شوکت خانم عطیات سے چلنے والا عالمی معیار کا ادارہ ہے، ہرزہ سرائی کا جواب ادارے چلانے والے عوام دیں گے۔
9 مئی برپا کرنے والا خود اسٹیبلشمنٹ کی پروڈکٹ ہے، خواجہ آصف کی الزامات سے بھرپور نیوز کانفرنس
شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ 9 مئی کے منصوبہ ساز تحقیقات سے فرار اختیار کیے ہوئے ہیں، مرضی کی سزائیں سنانے سے انصاف قائم نہیں ہوسکتا، حق حکمرانی کے لیے ظالموں کے سامنے کھڑے ہیں، عوام ہی آئین اور جمہوریت بحال کروائیں گے۔