Aaj News

ہفتہ, دسمبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

حکومت کا کمیشن بنانے کا ارادہ نہیں، کل سے ترسیلات زر نہ بھیجنے کی کال پرعمل کیا جائے، عمران خان

سول نافرمانی کی ڈیڈ لائن ختم ہوئی یا نہیں؟ پی ٹی آئی رہنماؤں میں کنفیوژن، متضاد بیانات دینے لگے
شائع 21 دسمبر 2024 08:19pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کا کہنا ہے کہ اگلے تین سے چار مہینے تو بانی پی ٹی آئی پکے جیل میں رہیں گے، اگر دو مطالبات مانتے ہیں تو اتوار سے زرمبادلہ نہ بھیجنے کی کال واپس لے لیں گے۔

علیمہ خان نے اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب یہاں سے سزا ہوتی ہے تو ہائی کورٹ سے ریلیف مل جاتا ہے، القادر ٹرسٹ کا کیس ہائی کورٹ جائے گا جس میں چھ مہینے لگ سکتے ہیں، اگلے تین سے چار مہینے تو بانی پی ٹی آئی پکے جیل میں رہیں گے۔

علیمہ خان نے کہا کہ جو 26 نومبر کو احتجاج میں گرفتار ہوئے ان پر مزید مقدمات بنائے جارہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دو مطالبات ہیں، لیکن حکومت کی نیت نہیں کہ لوگوں کو رہا کیا جائے، 9 مئی اور 26 نومبر پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر دو مطالبات مانتے ہیں تو اتوار سے زر مبادلہ نہ بھیجنے کی کال واپس لے لیں گے، اگر مطالبات نہیں مانتے تو ہم اوورسیز کو کہیں گے زرمبادلہ نہ بھیجیں۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ حکومت کا کمیشن بنانے کا ارادہ نہیں ہے، کل کال پر عمل شروع کردیا جائے۔

حکومت نے سنجیدگی دکھائی تو سول نافرمانی کی کال واپس لے لیں گے، شعیب شاہین

پی ٹی آئی رہنماء شعیب شاہین نے بھی اڈیالہ جیل کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج ہم نے توشہ خانہ کیس میں عدالت کو کہا ہے کہ پہلے دیگر کیسز سنیں، آصف زرداری اور نواز شریف کے خلاف مقدمات کو نہیں سن رہے، لیکن بانی پی ٹی آئی کے خلاف مقدمات فاسٹ ٹریک پر چل رہے ہیں۔

شعیب شاہین نے کہا کہ نواز شریف نے بلٹ پروف گاڑی چھ لاکھ میں لی ہے، لیکن ایف آئی اے اور نیب بھی خاموش ہے، بانی پی ٹی آئی کا کیس سیاسی انتقام کے علاوہ کچھ نہیں، القادر ٹرسٹ میں کوئی نقصان نہیں ہوا، پاکستان کو 190 ملین پاونڈ ملے اور بانی پی ٹی آئی کو ملزم بنا دیا گیا، حسن نواز نے پراپرٹی ٹائیکون کو 9 ارب کی پراپرٹی 18 ارب روپے میں بیچی، لیکن 9 ارب روپے رشوت دینے پر کوئی کیس نہ بنا کوئی رپورٹ سامنے آئی۔

شعیب شاہین نے کہا کہ وہ جج جو بانی پی ٹی آئی کے خلاف فیصلے کرتے ہیں ان کو نوازا جاتا ہے، 26 نومبر کو قتل عام ہوتا ہے اور ریاست پاکستان آج تک خاموش ہے۔

شعیب شاہین کا کہنا تھا کہ عمران خان نے کہا ہے جو مسنگ پرسنز مل چکے ہیں ان کو سامنے لائیں، اسنائپر کے زریعے گولیاں ماری گئی ہیں، ملزمان کو رہا کریں اور جوڈیشل کمیشن تشکیل دیں۔

شعیب شاہین نے کہا کہ اگر حکومت نے سنجیدگی دکھائی تو سول نافرمانی کی کال واپس لے لیں گے، اگر اتوار تک ہماری بات نہ مانی گی تو اوورسیز اتوار سے پیسے نہیں بھیجیں گے۔

شعیب شاہین کے مطابق بانی پی ٹی آئی نے خود کو فواد چوہدری سے لاتعلق کیا ہے، جو بھگوڑے ہوگئے ان کا پی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

سول نافرمانی کی ڈیڈ لائن باقی یا ختم؟

بعدازاں، لطیف کھوسہ اور سلمان اکرم راجہ نے پریس کانفرنس کی، جس میں لطیف کھوسہ نے کہا کہ بانی چیئرمین کی جانب سے آج ڈیڈ لائن ختم ہوگئی، ہم نے اپنے بیرون ملک چیپٹرز کو ریمٹنس کے حوالے سے متحرک کر دیا ہے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آج کے دن ڈیڈ لائن ابھی تک باقی ہے، میں بڑے وثوق سے کہہ رہا ہوں کہ آج ہفتے تک کا وقت باقی ہے، ڈیڈ لائن ختم ہونے کے بعد آئندہ کے لائحہ عمل کو دیکھا جائے گا۔

imran khan

Aleema Khan