’مجھے مینٹل کیوں کہتے ہو‘ دلبرداشتہ نوجوان کی خودکشی
مجھے مینٹل کیوں کہتے ہو اہل علاقہ کے مینٹل کہنے سے تنگ آکر25 سالہ نوجوان نے تھل کینال میں چھلانگ لگا کر خود کشی کر لی۔
خودکشی سے قبل نوٹ لکھا کہ ’امی ابو مجھے معاف کرنا میں جھوم جاتا تھا اور لوگ مجھے مینٹل کہتے تھے‘۔
موٹرسائیکل پر یہ تحریر لکھ کر نوجوان نے تھل کے نال میں کود کر خود کسی کر لی۔ ریسکیو ادارے کی طرف سے ٹیموں نے دو دن کی تلاش کے باوجود نوجوان کی لاش کی تلاش جاری رکھی مگر لاش ڈھونڈنے میں ناکام رہے۔
خودکشی کرنے والی پنجاب یونیورسٹی کی طلبہ کے والد کا قانونی کارروائی سے انکار
مریدکے میں محنت کش نے خودکشی کر لی
خود سے شادی کرنیوالی ٹک ٹاکر نے خودکشی کرلی، آخری پیغام بھی چھوڑ گئیں
موٹر سائیکل کی سیٹ پر رکھا یہ کاغذ کا ٹکڑا نہیں بلکہ ہمارے بے حس اور بے شعور معاشرے کے منہ پر طمانچہ ہے۔ محمد وقار کھوکھر حساس طبیعت کا مالک تھا لوگ اس کا مذاق اڑاتے اور اسے مینٹل کہہ کر پکارتے جس سے وہ دلبرداشتہ ہو کر خودکشی جیسا انتہائی قدم اٹھانے پر مجبور ہو گیا۔