پاکستانی وزرا کی تنخواہوں میں 900 فیصد اضافے پر امریکا کا ردعمل آگیا
پاکستان میں صوبائی وزرا اور مشیروں کی تنخواہوں میں بڑے اضافے پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کا ردعمل سامنے آگیا۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کیا گیا تھا جبکہ گورنر پنجاب سے بل کی منظوری کے بعد پنجاب میں ایم پی اے کی تنخواہ میں 526 فیصد اضافہ ہو جائے گا۔
وہیں اس حوالے سے امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان کی پریس بریفنگ میں ایک صحافی نے پوچھا کہ پاکستان میں وزراء کی تنخواہوں میں 900 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں و مراعات میں اضافے پروزیراعظم برہم
صحافی نے سوال جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ابھی ایک ماہ قبل ہی میں نے واشنگٹن ڈی سی میں پاکستانی وزیر خزانہ سے پوچھا تھا کہ ایک ایسے ملک میں یہ اضافہ بالکل ناقابل قبول ہے جہاں کے حالات بہتر نہ ہوں اور غرب ہو اور پھر آپ یہاں فنڈز یا قرضے مانگنے آتے ہیں۔
جس پر امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے مبہم انداز میں کہا کہ مجھے معلوم ہے کہ یہ سوال کہیں نہ کہیں ہے۔ مجھے امید ہے کہ ہم جلدی اس تک پہنچیں گے۔
صحافی نے پھر سے پوچھا کہ اس بارے میں آپ کا کیا تبصرہ ہے جس پر میتھیو ملر نے سوال کیا کہ کس پر؟ تنخواہوں میں اضافے کے معاملے پر؟
ارکان پنجاب اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافہ، معاملہ الجھ گیا
صحافی نے اپنے سوال کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے مشکل وقت پاکستان کا ساتھ دیا لیکن وہاں کے حکمرانوں نے اپنی تنخواہوں میں 900 فیصد اضافہ کرلیا۔
امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان میتھیوملر نے جواب دیا کہ میرے خیال میں تنخواہوں میں اضافے کا سوال پاکستان کے عوام اور وہاں حکومت کا معاملہ ہے امریکا کا مسئلہ نہیں۔
امریکی ترجمان میتھیو ملر کا مزید کہنا تھا کہ ہم دنیا بھر میں کسی بھی ملک کے حکومتی ملازمین کی تنخواہوں پر اپنی رائے نہیں دیتے۔