آئن سٹائن سے دوگنا ذہین ہونے کا دعویٰ کرنیوالے شخص کی موت سے متعلق پیشگوئی
ریاضیات اور فزکس کے ماہر البرٹ آئن سٹائن سے بھی زیادہ ذہین ہونے کا دعوے دار شخص سامنے آیا ہے جس نے موت کے بعد کے معاملات سے متعلق پیشگوئی کی ہے۔
ڈیلی اسٹار کے مطابق کرس لینگن نامی شخص کا خیال ہے کہ اس کا ’آئی کیو لیویل‘ آئن سٹائن سے بھی زیادہ ہے جس نے بتایا کہ موت آخری باب نہیں ہے۔
رپورٹ کے مطابق کرس لینگن نے کہا کہ ہمیں موت کے بعد آنے والی چیزوں سے نہیں ڈرنا چاہیے۔ ان کا تیار کردہ نظریہ جسے Cognitive-Theoretic Model of the Universe (CTMU) کہا جاتا ہے۔ یہ نظریہ بتاتا ہے کہ حقیقت خود ایک جھوٹ ہے۔ لانگن کا دعویٰ ہے کہ ان کا نظریہ ریاضی کو خدا، روح اور بعد کی زندگی کے وجود کو ثابت کرنے کے لیے استعمال کر سکتا ہے۔
موت کے فوراً بعد کیا ہوتا ہے؟ نرس کے دل دہلا دینے والے انکشافات
کرس لینگن کے نظریے کے مطابق حقیقت ایک زبان کی مانند ہے جو خود کو منظم کرتی ہے۔ وہ سوچتے ہیں کہ جب ہم مرتے ہیں تو یہ اس زبان کے اصولوں میں تبدیلی کی طرح ہے۔ دوسرے لفظوں میں، موت ایک مختلف جہت یا حقیقت میں جانے کے مترادف ہو سکتی ہے، جسے کچھ لوگ بعد کی زندگی کے بارے میں سوچتے ہیں۔
مرنے کے بعد دوبارہ زندہ ہونے والا ملحد خدا پر ایمان لے آیا
انہوں نے کہا کہ جب ہم مرتے ہیں تو ہمارا صرف اپنے موجودہ جسم سے تعلق ختم ہوجاتا ہے۔
سائنس دانوں نے زندگی اور موت کے بیچ تیسری حالت دریافت کرلی
کرس لینگن کا مزید کہنا تھا کہ مرنے کے بعد اور کسی اور ”جہت“ میں چلے جانے کے بعد ہمیں شاید اپنی پچھلی زندگی یاد نہیں رہتی۔ وہ اس کا موازنہ مراقبہ کی حالت میں ہونے سے کرتے ہیں، جہاں ہماری یادیں اب بھی موجود ہیں، لیکن ہمیں ان کے بارے میں مزید سوچنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ ان کا ماننا ہے کہ جب انسان کی موت ہوتی ہے تو دماغ خود بخود ہماری گزشتہ زندگی کی یادوں کو چھوڑ دیتا ہے۔