حکومت، اپوزیشن مذاکرات کیلئے اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنی خدمات پیش کردیں
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اپنی خدمات پیش کرتے ہوئے کہا کہ اختلافات ختم کرنے کے لیے مذاکرات ضروری ہے اور اس کے لیے میرا دفتر ہر وقت حاضر ہے۔
تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے معاملے پر اسپیکر قومی اسمبلی سہولت کاری کے لیے تیار ہوگئے، سردار ایاز صادق نے مذاکرات کے لیے اپنے دروازے کھول دیے۔
اپنے ایک بیان میں سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کے لیے میرا آفس اور گھر ہر وقت حاضر ہے، حکومت اور اپوزیشن میں تلخیاں ختم کرنے کے لیے مذاکرات ضروری ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ سیاسی ایشوز سمیت کسی بھی معاملے پر مذاکرات میں کردار ادا کرنے کو تیار ہوں، گزشتہ روز ایوان میں ہونے والی بحث خوش آئند تھی۔
رانا ثنا اللہ نے پی ٹی آئی کو باضابطہ حکومت سے مذاکرات کی دعوت دے دی
پی ٹی آئی اور اسپیکر قومی اسمبلی مذاکرات کیلئے پارلیمنٹ کا فورم استعمال کرنے پر تیار
مذاکرات کیلئے کمیٹی بنائی ہوئی ہے، حکومت کمیٹی بنا کر ٹی او آرز طے کرے، شیر افضل مروت
واضح رہے کہ گزشتہ روز حکومت کی جانب سے اسمبلی کے فلور پر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی دعوت دی گئی تھی۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ حکومت ہر ایشو پر پی ٹی آئی سے بات کرنے کو تیار ہے، پی ٹی آئی رابطہ کرے گی تو حکومت سیاسی ڈائیلاگ کیلئے تیار ہے، پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹی حکومت کو مذاکرات کا پیغام بھیجے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ مذاکرات کی باضابطہ شروعات نہیں ہوئی، بات چیت کیلئے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے، گن پوائنٹ پر مذاکرات نہیں ہوسکتے، پی ٹی آئی نے سول نافرمانی کی بندوق تان رکھی ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما کے شیر افضل مروت نے بھی سیاسی قائدین کو مل بیٹھنے کا مشورہ دیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ جب تک سیاسی قوتیں ایک ہو کر نہیں بیٹھیں گی، مذاکرات کامیاب نہیں ہو سکتے۔
علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ مذاکرات کیلئے جس سے رابطے ہونے ہیں ہو جائیں گے، بات تب آگے بڑھے گی جب ہمارے مطالبات پر کھل کر بات ہو، ہمارے شکوے شکایتیں دور کی جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم خود سے کوئی کام نہیں کرتے، بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ہدایات لیتے ہیں۔