Aaj News

منگل, دسمبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Akhirah 1446  

شام میں ایک لاکھ افراد کی اجتماعی قبریں دریافت، امریکی اور برطانوی بھی شامل

اس حوالے سے خوفناک حقائق منظر عام پر آگئے
شائع 17 دسمبر 2024 10:13am

امریکا میں مقیم شامی ایڈوکیسی گروپ کے رہنما کا کہنا ہے کہ دمشق کے باہر ایک بہت بڑی قبرستان میں معزول سابق صدر بشار الاسد کی حکومت کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے کم از کم ایک لاکھ افراد کی لاشیں موجود ہیں۔

غیر ملکی رپورٹ کے مطابق معاذ مصطفیٰ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں شہر سے 25 میل شمال میں القطیفہ میں درجنوں قبریں ملی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ ان پانچ بڑی قبروں میں سے ایک ہے جو ان نے کئی سالوں میں نشاندہی کی تھی۔

معاذ مصطفیٰ نے کہا کہ ایک لاکھ سے زائد لاشوں کا اندازہ بہت کم ہے کہ اس مقام پر کتنے لوگ دفن ہیں۔ ان کے خیال میں اصل تعداد اس سے بھی کہیں زیادہ ہے۔

بشار الاسد کا شام چھوڑنے کے بعد پہلا بیان سامنے آگیا

مصطفٰی نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ان پانچ مقامات سے زیادہ اجتماعی قبریں موجود ہیں اور شامیوں کے ساتھ ساتھ ہلاک ہونے والوں میں امریکی اور برطانوی شہری اور دیگر غیر ملکی بھی شامل ہیں۔

شام سے روسی خصوصی پرواز کی روانگی، طیارے میں کون تھا؟

شام میں قیدی کی رہائی کی مبینہ جعلی رپورٹ پر سی این این رپورٹر تحقیقات کی زد میں

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ایک اندازے کے مطابق2011 سے لے کر اب تک معزول شامی صدر اسد کے مظاہروں کے پرتشدد ردعمل کی وجہ سے لاکھوں شامی ہلاک ہو چکے ہیں، جو ایک وحشیانہ خانہ جنگی میں تبدیل ہو گیا تھا۔

بشار الاسد اور ان کے والد حافظ، جو ان سے قبل شامل کے صدر تھے، پر الزام ہے کہ انہوں نے بغیر کسی مقدمے کے قتل عام کی اجازت دی، جس میں شام کی جیلوں میں اجتماعی پھانسیاں بھی شامل ہے۔ بہت سے شامیوں، انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت دیگر نے بھی یہ الزامات عائد کیے تھے۔

Syria

discovered

Syria rebel offensive 2024

mass graves

100,000 people