Aaj News

منگل, دسمبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Akhirah 1446  

غزہ کے 96 فیصد بچے محسوس کرتے ہیں کہ ان کی موت قریب ہے، تحقیق

92 فیصد بچے، حقیقت کو قبول نہیں کر پا رہے، 79 فیصد بچوں کو ڈراؤنے خواب پریشان کرتے ہیں
شائع 16 دسمبر 2024 10:49pm

غزہ میں اسرائیل کے جاری فوجی آپریشن کے سب سے کم عمر آبادی پر خوفناک نفسیاتی نقصانات کو جانچنے کیلئے کی گئی ایک تحقیق کے دل دہلا دینے والے نتائج سامنے آئے ہیں۔

غزہ میں قائم ایک غیر سرکاری تنظیم اور چیرٹی الائنس فار چلڈرن آف وار کے تعاون سے کی گئی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ 79 فیصد بچے ڈراؤنے خوابوں کا شکار ہوتے ہیں اور 73 فیصد میں جارحیت جیسے علامات ظاہر ہوتی ہیں۔

’وہ غزہ سے نکل آیا لیکن غزہ اُس سے نہ نکل سکا‘، اسرائیلی فوجی نفسیاتی مریض بن کر خودکشی کرنے لگے

سروے کے مطابق 92 فیصد بچے، حقیقت کو قبول نہیں کر پا رہے ہیں، 79 فیصد بچوں کو ڈراؤنے خواب پریشان کرتے ہیں اور 73 فیصد بچوں میں جارحیت کی علامات دیکھی گئیں۔ دیگر نفسیاتی ردعمل میں خوف، اضطراب، سماجی انخلا اور توجہ مرکوز کرنے میں دشواری شامل ہیں۔

کمیونٹی ٹریننگ سینٹر فار کرائسز منیجمنٹ نے ڈچ ریلیف الائنس اور وار چائلڈ الائنس کے تعاون سے اس تحقیقی مطالعہ کو انجام دیا ہے۔

اسرائیل کی غزہ میں اسکول پر وحشیانہ بمباری، 40 بچوں سمیت 100 افراد شہید

اس کے تحت بچوں کی دیکھ بھال کرنے والے 504 افراد کا سروے کیا گیا۔ یہ بچے ایسے خاندانوں سے تعلق رکھتے ہیں جن میں کم از کم ایک بچہ معذور، زخمی یا اکلوتا ہے۔

سروے کے نتائج نے مسلسل 14 ماہ سے جاری جنگ کی وجہ سے بچوں پر نفسیاتی اثرات کی سنگینی سے پردہ اٹھایا ہے۔ وار چائلڈ یو کے کی چیف ایگزیکٹیو ہیلن پیٹنسن نے اس رپورٹ کو ”پوری دنیا میں بچوں کی ذہنی صحت کے حوالے سے سب سے زیادہ خوفناک“ قرار دیا۔

ان کے مطابق، غزہ کے بچے ایک ایسی جنگ کا خمیازہ بھگت رہے ہیں جس کو شروع کرنے میں ان کا کوئی کردار نہیں تھا۔

غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ماں 4 بچوں سمیت شہید

سروے میں شامل 70 فیصد سے زائد بچوں نے کم از کم ایک تکلیف دہ واقعے کا سامنا کیا ہے اور کچھ نے متعدد پرتشدد واقعات کے تجربہ کیا جن میں فضائی حملے، نقل مکانی، اور اپنے خاندانوں سے علیحدگی شامل ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق غزہ میں 17 ہزار بچے لاوارث ہیں، جو جنگ کی وجہ سے اپنے والدین سے جدا ہو گئے ہیں۔ رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ان بچوں کے استحصال اور ان کے حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا خطرہ بڑھتا جارہا ہے۔

Ghaza