خواجہ آصف نے پی ٹی آئی سے مذاکرات کو ’مذاق رات‘ قرار دے دیا
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ مذاکراتی عمل کو مذاق رات قرار دے دیا اور کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی طرف سے ہمیں کوئی پیغام نہیں ملا۔
قومی اسمبلی کے باہر میڈیا نمائندوں سے گفتگو میں مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے پی ٹی آئی سے مذاکرات پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذکرات نہیں بلکہ ’مذاق رات‘ ہیں، پانچ منٹ قبل مذاکرات کے عمل میں رہنے والے اپنے وزرا سے پی ٹی آئی سے بات چیت کے حوالے سے پوچھا جس پر انہوں نے بتایا کہ ہمارے ساتھ اب تک کسی نے کوئی رابطہ نہیں کیا۔
خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کو بتائے کہ ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں، اسپیکر کے ذریعے مذاکرات کا عمل شروع ہونا چاہیئے، پی ٹی آئی پہلے رابطہ کرے گی اس کے بعد ہم کوئی جواب دینے کی پوزیشن میں ہوں گے، میرے علم میں نہیں کہ مذاکرات کی کوئی کوئی آفر کی گئی ہو، اگر عمران خان کی طرف سے آفر آئی تو ہی کریڈیبلٹی ہوگی۔
پی ٹی آئی کا دور پی آئی اے کے زوال کا دور تھا، خواجہ آصف
عمران خان نے حکومت سے مذاکرات کیلیے کمیٹی میں دو مزید نام شامل کردیے
انہوں نے مزید کہا کہ جن حالات میں پی ٹی آئی والے مذاکرات کی بات کررہے ہیں تو دیکھنا ہوگا کہ 26 نومبر سے پہلے وہ کس زبان میں کررہے تھے، ابھی بھی تحریک انصاف کی زبان کی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، مذاکرات کرنے ہوں تو زبان کو خاموش اور لہجے کو نرم رکھنا پڑتا ہے، حکومت سے مذاکرات کا آغاز بانی پی ٹی آئی کو کرنا چاہیئے، بانی پی ٹی آئی کے علاؤہ تحریک انصاف میں کسی کی حیثیت ہی نہیں ہے۔
وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ 5،6 آوازوں میں ہر آواز مختلف ہے، ابھی تک مذاکرات کی آفرمیڈیا تک ہی محدود ہے، 12 افراد کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہیں لیکن پولیس اہلکاروں کی شہادت پر مذمت نہیں کرتے، اب تک ثابت نہیں کرسکے کہ لوگ کہاں پر مارے گئے، گنڈاپور جب فرار ہوئے تو اپنے لوگوں نے گولیاں چلائیں، ان کی فائرنگ سے اپنے لوگ مارے گئے۔