کرم صورتحال پر بنا گرینڈ جرگہ ٹوٹنے کی خبریں، صوبائی حکومت کا بیان آگیا
ضلع کرم میں جرگہ ٹوٹنے کی خبریں سامنے آںے پر مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف کا بیان سامنے آگیا ہے، جن کا کہنا ہے کہ کرم گرینڈ جرگہ ختم نہیں ہوا بلکہ فریقین نے مزید مشاورت کے لئے ایک دن کا وقت مانگا ہے۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ جرگہ ٹوٹنے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں، ایسی خبریں پھیلانا امن دشمنوں کی کارستانی ہو سکتی ہے، امن کو یقینی بنانے کیلئے سوشل میڈیا پر غیر ضروری پروپیگنڈہ سے اجتناب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک دن کا وقفہ بنکرز کے خاتمے اور اسلحہ جمع کرنے کے حوالے سے مشاورت کے لیے کیا گیا تھا، بنکرز اور اسلحہ حوالگی کے حوالے سے اپنے بڑوں سے مشاورت کے لیے گرینڈ جرگہ سے ایک دن کا وقت مانگا گیا تھا، کابینہ کے فیصلے کے مطابق اسلحہ جمع کرانا اور بنکرز کا خاتمہ انتہائی ناگزیر ہے، حکومت علاقے میں مستقل امن چاہتی ہے جس کے لیے بنکرز کا خاتمہ اور علاقے کو اسلحہ سے پاک کرانا لازمی ہے۔
کرم کے حاجی عقیلو جنھوں نے اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر ’مسیحا خاندان‘ کو بچایا
بیرسٹر سیف نے کہا کہ حکومت کو روڈ کی بندش کے باعث علاقے میں عوامی مسائل کا بخوبی ادراک ہے، وزیراعلیٰ کے ہیلی کاپٹر میں ضروری ادویات علاقے میں پہنچائی جا رہی ہیں، زخمیوں کو بھی ہیلی کاپٹر کے ذریعے پشاور پہنچایا جا رہا ہے، وزیراعلیٰ نے غذائی قلت دور کرنے کے لیے محکمہ خوراک کو 2 ہزار میٹرک ٹن گندم پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کرم کا مسئلہ 120 سال پرانا ہے، اس کے مستقل خاتمے میں وقت لگ سکتا ہے، وزیر اعلیٰ کی مخلصانہ کوششوں سے صدیوں پرانے اس مسئلے کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، امید ہے کہ چند دنوں میں مسئلہ ختم ہو جائے گا اور علاقے میں مستقل امن قائم ہو جائے گا۔