اسرائیل کے شام پر تقریبا 60 حملے، امریکا، عرب اور یورپی ممالک کا اسرائیل سے شام سے افواج نکالنے کا مطالبہ
اسرائیل کی جانب سے چند گھنٹوں میں شام پر تقریباً ساٹھ حملے کیے گئے ہیں، جبکہ عالمی دنیا کے رہنماؤں نے شام سے اسرائیل کے نکلنے کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے رات گئے شام کے فوجی ٹھکانوں پر 61 میزائل داغے۔ اسرائیلی فوج نے حملہ کرکے دمشق میں شامی فوج کے ریڈار سسٹم کو تباہ کردیا۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل نے شام کے شہر قنیطرہ سمیت کئی دیہاتوں پر قبضہ کرلیا ہے اور رہائشیوں کو گھر خالی کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔
یوکرین جنگ میں روس کے میزائل ڈیزائن کرنے والے سائنسدان کی لاش برآمد
شام کی عبوری حکومت نے اقوام متحدہ سے اسرائیلی حملے بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
دوسری جانب اردن میں شام کی صورتحال پر عرب ممالک، امریکا، ترکیہ اور یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا، جس میں اسرائیل سے شام سے اپنی افواج نکالنے کا مطالبہ کیا گیا، ساتھ ہی بفرزون اور شامی علاقوں پر اسرائیلی قبضے کی مذمت کی گئی اور شام کی علاقائی سالمیت کی حمایت کا اعادہ کیا گیا۔
اجلاس میں امریکا، اردن، ترکیہ، سعودی عرب، عراق، لبنان، مصر، متحدہ عرب امارات، بحرین اور قطر کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی۔
اسرائیل میں ایرانی جاسوسوں کی بڑی تعداد میں موجودگی کا انکشاف
اجلاس میں نئے آئین کی بنیاد پر اقوام متحدہ کی زیر نگرانی انتخابات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔
دوران اجلاس لبنانی وزیر خارجہ نے کہا کہ شام کی تعمیر نو کے ہر مرحلے میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا کہ حیات تحریر الشام سے رابطوں کی تفصیلات پر بات نہیں کرسکتا، حیات تحریر الشام کے طرز حکومت کے بارے میں جاننے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایران نے اپنا نیا خفیہ بحری جہاز تعینات کردیا، اسرائیل اب حملے سے پہلے 100 بار سوچے گا
عرب، ترکی اور یورپی سفارتکاروں نے مشترکہ پریس کانفرنس کی اور کہا کہ شام میں نئی حکومت کی تشکیل جلد ہونی چاہیے اور اقلیتوں کے حقوق کا احترام کرنا چاہیے۔