ملٹری کی تحویل میں قید ملزمان کو حاصل سہولیات منظر عام پر
حکومت کی جانب سے لاہور ہائیکورٹ میں ملٹری کی تحویل میں قید ملزمان کو حاصل سہولیات کی رپورٹ جمع کرادی گئی۔
جمعرات کو ملٹری کی تحویل میں موجود ملزمان کو میسر سہولیات کی معلومات کے لیے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔
توشہ خانہ 2 کیس: ایف آئی اے بشریٰ بی بی کی ضمانت منسوخ کرانے میں ناکام
جسٹس محمد وحید خان نے کائینات گُل کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار کی جانب سے بیرسٹر خدیجہ صدیقی عدالت میں پیش ہوئیں۔
سرکاری وکیل نے ملٹری تحویل میں قید ملزمان کو میسر سہولیات پر رپورٹ جمع کروائی۔
دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ عدالت کے آڈر کے بعد تمام سہولیات ملنا شروع ہو گئی ہیں، عدالت کے حکم سے ملاقات ہونا شروع ہو گئیں، اب چارپائیاں بھی مل گئی ہیں۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ اگر ایک سیل میں ایک سے زائد ملزمان کو رکھیں گے تو یہ لڑ جھگڑ سکتے ہیں۔
اظہر مشوانی سمیت پی ٹی آئی سوشل میڈیا ایکٹوسٹس کیخلاف کارروائی شروع
جس پر جسٹس وحید الدین نے کہا کہ نہیں لڑیں گے، آپ جو سہولیات بھی مہیا کر سکتے ہیں کر دیں۔
عدالت نے وفاقی حکومت کی جانب سے دائر رپورٹ کی روشنی میں درخواست نمٹا دی۔
ملٹری کی تحویل میں ملزمان کو میسر سہولیات کی معلومات
وفاقی حکومت کی جانب سے ہائیکورٹ میں جمع کرائی گئی رپورٹ کے مطابق ملزم کی گھر والوں کے ساتھ ہفتہ وار ملاقات کروائی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کو ہفتہ وار اور جب ملزم چاہے فون کی سہولت بھی موجود ہے۔
اس کے علاوہ ملزم کو واٹر کولر، ایئر کولر، پنکھا اور ہیٹر کی سہولت بھی موجود ہے۔
رپورٹ کے مطابق ملزم کا سی ایم ایچ اسپتال میں باقاعدہ چیک اپ بھی کروایا جاتا ہے، ملزم کی خواہش پر کتابیں بھی مہیا کی جاتی ہیں، ملزم کو تینوں وقت کا کھانا اور بستر کی سہولت میسر ہے۔