شوکت یوسفزئی نے بھی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تردید کر دی
وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شوکت یوسفزئی نے بھی حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان ہونے والے مذاکرات کی تردید کر دی۔ شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک پر قائم ہیں، اگر حکومت نے مذاکرات میں پہل نہیں کی تو 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک کے لیے تیار ہو جائے۔
شوکت یوسفزئی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تشکیل کو حکومت نے پی ٹی آئی کی کمزوری سمجھ لیا۔ حکومت کو اندازہ نہیں کہ سول نافرمانی کی تحریک اس حکومت کو کس طرف لے جائے گی۔
اچھی بات ہے فیض حمید کے خلاف سیاست میں حصہ لینے کا مقدمہ چل رہا ہے، عارف علوی
ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے درمیان کوئی اختلافات نہیں ہیں، 26 نومبر کے بعد پارٹی اور بھی مضبوط ہوئی ہے۔
شوکت یوسف زئی نے کہا کہ قرضوں پر نظام نہیں چلتا، حکومت مہنگائی کنٹرول نہیں کر سکتی اور عوام کو کوئی ریلیف بھی نہیں ملا، کمزور معیشت کو عدم سیاسی استحکام سے مضبوط نہیں کیا جا سکتا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے اور اپوزیشن سے مذاکرات کرے، وفاقی وزراء غیر سنجیدہ بیانات سے گریز کریں۔
مذاکرات اچھی بات ہیں مگر عمران خان کی گارنٹی کون دے گا، خواجہ آصف
ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبائی حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی فوج اور سیکیورٹی اداروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کرم میں جنگ بندی اور معاملے کو مستقل حل کے لیے کام کر رہے ہیں۔ گورنر ہاؤس کو صوبائی حکومت کے خلاف سازشوں کا گڑھ نہ بنایا جائے، گورنر خیبر پختنخواہ اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہے ہیں۔