مذاکرات ہماری نہیں پاکستان کی ضرورت ہیں، علی محمد خان
پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ مذاکرات ہماری نہیں بلکہ پاکستان کی ضرورت ہیں، بانی پی ٹی آئی نے ہمیشہ معنی خیز مذاکرات کی بات کی ہے، 9 مئی اور 26 نومبر کے لئے جوڈیشل کمیشن بنانا چاہیے۔
آج ٹی وی کے پروگرام ’نیوز انسائٹ ودعامر ضیا‘ میں میزبان سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے پہلے بھی مفاہمت کی بات کی تھی، ہم چاہتے ہیں کہ بانی پی ٹی آئی جیل سے باہر آئیں، جیل جانے سے بانی پی ٹی آئی کا قد مزید بڑھا ہے۔
کارکنان نے پتھر اور شیل واپس پھینکے ہوں گے، سلمان اکرم راجا
انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے بھی مفاہمت کی بات کی تھی، ہم بانی پی ٹی آئی سمیت تمام پارٹی اسیران کی فوری رہائی چاہتے ہیں، حکومتی لڑائی سے پوری قوم کا نقصان ہورہا ہے۔
تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نے پروگرام میں گفتگو کے دوران کہا کہ سیاسی کیسز واپس لینا حکومت کے بائیں ہاتھ کا کام ہوتا ہے، آخر اس معاملے میں دیر کیوں ہو رہی ہے۔
ہمارا مینڈیٹ چُراکر احتجاج کا حق بھی چھین لیا گیا، شبلی فراز
علی محمد خان نے کہا کہ کیا 2014 کے دھرنے میں آرمی چیف کا کردار نہیں تھا؟ نوازشریف نے خود آرمی چیف کو مداخلت کی دعوت دی تھی۔