کابل میں دھماکہ، جلال الدین حقانی کے بھائی افغان وزیر مہاجرین جاں بحق
طالبان حکومت کے دو سینئر عہدیداروں نے بتایا کہ پناہ گزینوں کے وزیر دارالحکومت کابل میں وزارت کے ہیڈکوارٹر میں ایک دھماکے میں جاں بحق ہوگئے۔
حکام نے بتایا کہ وزارت مہاجرین میں ہونے والے دھماکے میں وزیر خلیل الرحمٰن حقانی اپنے کم از کم دو ساتھیوں سمیت مارے گئے۔
واضح رہے کہ تاحال کسی بھی گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے جبکہ یہ طالبان کے حکومت سنبھالنے کے بعد سے گروپ کے کسی بھی سینیئر رہنما پر ہونے والا تیسرا حملہ ہے۔
دھماکے سے ہونے والی ہلاکتوں کی کل تعداد واضح نہیں ہے، تاہم خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد 10 تک ہوسکتی ہے۔
طالبان حکام نے بتایا کہ حملہ آور اور اس کے پیچھے پوشیدہ محرکات کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔
واضح رہے کہ دھماکے میں جاں بحق خلیل الرحمان حقانی نیٹ ورک کے بانی مرحوم جلال الدین حقانی کے بھائی تھے۔
وہ سراج الدین حقانی کے چچا بھی تھے جو اس وقت افغانستان کے وزیر داخلہ کے طور پر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ خیال رہے کہ 2021 میں افغان طالبان کے دوبارہ اقتدار میں آنے کے بعد خلیل الرحمان حقانی کو وزیر بنایا گیا تھا۔
مارچ 2023 میں طالبان حکومت میں بلخ صوبے کے گورنر محمد داؤد وفا مزمل پر حملہ کیا گیا تھا جس میں محمد داؤد سمیت تین افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اس حملے کی ذمہ داری نام نہاد عسکریت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ نے قبول کی تھی۔
اس سے قبل اکتوبر 2022 میں کابل میں طالبان کی وزارتِ داخلہ میں ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں چار افراد ہلاک اور 20 زخمی ہوئے تھے۔