معزول شامی صدر کو انتہائی محفوظ طریقے سے روس منتقل کیا گیا
شام کے معزول صدر بشار الاسد کو انتہائی محفوظ طریقے سے روس منتقل کیا گیا ہے۔
روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے ایک انٹرویو میں اس بات کی تصدیق کی کہ شام میں تیزی سے رونما ہونے صورتحال کے پیش نظر بشار الاسد کو انتہائی خفیہ راستے اور طریقے سے ماسکو منتقل کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ ’بشارالاسد محفوظ ہیں اور ایسی غیرمعمولی صورتحال میں روس ضرورت کے مطابق کام کرتا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ’یہ بتانا بالکل مناسب نہیں ہوگا کہ بشارالاسد کو کس طرح شام سے نکالا گیا اور ادھر کیا ہوا تھا؟‘
خیال رہے کہ بشار الاسد کے شام سے فرار ہونے سے متعلق غیر مصدقہ اطلاعات اور قیاس آرائیوں جنم لے رہی ہیں تھیں۔
اتوار کی صبح ایک رپورٹ منظر عام پر آئی کہ شامی ایئر نے غیر واضح صورتحال میں لائن دمشق سے پرواز بھری اور چند منٹ بعد ہی اپنا رک تبدیل کرلیا اور مخالف سمت میں پرواز کرنے لگی اور چند منٹ بعد طیارہ ریڈار سے غائب ہوگیا۔
اس طیارے کے ریڈار سے غائب ہونے پر کئی قیاس آرائیوں نے جنم لیا، ایک خیال یہ تھا کہ طیارے کے پائلٹ نے خود ہی ٹرانسپونڈر بند کردیا تھا جبکہ بعض کا خیال تھا کہ طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا۔
واضح رہے روس بشارالاسد کو سرد جنگ کے بعد سے ہی سیاسی پناہ دینے کی آفر کرتا رہا ہے۔
ادھر دمشق میں زندگی معمول پر آنا شروع ہو گئی ہے۔ مارکیٹیں دوبارہ کھل گئی ہیں، اور رہائشی بشارالاسد کی آمرانہ گرفت کے بغیر ایک نئی حقیقت سے ہم آہنگ ہو رہے ہیں۔
ایک مقامی خریدار، میسون قرابی نے راحت کا اظہار کرتے ہوئے کہا، “دمشق اب زیادہ خوبصورت ہے۔ اس کی روح ہے، اور لوگ آرام اور محفوظ محسوس کرتے ہیں۔