شامی نگراں وزیراعظم کو انتظامی امور چلانے کیلئے پرانی حکومت کی ضرورت کیوں پڑی؟
شام کے نگراں وزیراعظم کو انتظامی امور چلانے کے لیے پرانی حکومت کی ضرورت پڑگئی جبکہ کابینہ کی تشکیل کے لیے محمد البشیر نے اسد حکومت کے ارکان سے بھی ملاقات کی۔
نگراں وزیراعظم محمد البشیر نے کہا کہ ہمارے پاس آئینی نظام نہیں، عوام کی خدمت پر فوکس کریں گے، شام میں اس وقت امن اور استحکام کی ضرورت ہے، 14 سال کی جنگ نے شام کو تباہ کردیا۔
خبر ایجنسی کے مطابق نگراں وزیراعظم محمد البشیر مارچ 2025 تک ذمہ داریاں سنبھالیں گے، نئی عبوری حکومت نے آزاد منڈی کی معیشت اپنانے کا اعلان کردیا۔
وزیر اقتصادیات باسل عبدالعزیز نے کا کہنا ہے کہ شام کی معیشت کو دنیا کے لیے کھول دیا جائے گا، درآمدات اور برآمدات کے لیے حکومتی کنٹرول ختم کر رہے ہیں۔
دوسری جانب محمد الجوالانی نے تشدد میں ملوث اسد حکومت کے افسروں کی فہرستیں جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جرائم میں ملوث سابق افسروں کی معلومات دینے والوں کو انعامات دیئے جائیں گے۔
خبرایجنسی کے مطابق بشارالاسد کی حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد ہزاروں قیدیوں کو جیلوں سے رہا کیا گیا۔
محمد البشیر کون ہیں؟
محمد البشیر نے 2007 میں حلب یونیورسٹی سے شعبہ مواصلات میں الیکٹریکل اور الیکٹرانک انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی، انہوں نے 2011 میں شامی گیس کمپنی سے منسلک گیس پلانٹ میں پریزیشن انسٹرومینٹیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ کے طور پر کام کیا، وہ ڈھائی سال وزارت اوقاف میں تعلیم، تربیت و رہنمائی میں امور شریعہ کے ڈائریکٹر بھی رہے ہیں۔
بشار الاسد نے سعودی عرب سے ڈیل کر لی تھی، ایرانی مدد لینے سے انکار کیا
لگژری گاڑیاں، مہنگے کپڑے، بشار الاسد کے محل میں داخل ہونے والوں کے مزے آگئے
سالویشن حکومت میں ان کے پروفائل کے مطابق محمد البشیر نے 2021 میں ’ادلب‘ یونیورسٹی سے شریعہ اور قانون میں ڈگری حاصل کی، منصوبہ بندی اور انتظامی تنظیم کے اصولوں میں سرٹیفکیٹ حاصل کیا، محمد البشیر 2022 اور 2023 میں ترقی اور انسانی امور کے وزیر رہے، وہ 1983 میں ادلب گورنری کے جنوب میں جبل الزاویہ میں پیدا ہوئے تھے۔