گورنر بنانے کا جھانسا دے کر پانچ کروڑ روپے ہتھیالیے
جب تک بے وقوف زندہ ہں، عقل مند بھوکے نہیں مرسکتے۔ یہ کہاوت آپ نے بھی ضرور سُنی ہوگی۔ بھارت کی جنوبی ریاست تامل ناڈو میں کچھ ایسا ہی معاملہ ہوا ہے۔
ایک نوسرباز نے گورنر شپ دلوانے کا جھانسا دے کر ایک شخص سے پانچ کروڑ روپے (پاکستانی 16 کروڑ 50 لاکھ روپے) ہتھیالیے۔ پولیس نے نوسرباز نرنجن کلکرنی کو گرفتار کرلیا ہے۔
رقم سے محروم ہونے والے نرسمہا ریڈی دامودر ریڈی اپوری کا تعلق تامل ناڈو سے ہے۔ نرنجن کلکرنی کا تعلق مہاراشٹرکے شہر ناسک ہے۔ ناسک کی آبادی 22 لاکھ سے زیادہ ہے۔ یہ شہر دریائے گوداوری کے کنارے واقع ہے۔
نرنجن کلکرنی نے نرسمہا ریڈی سے تامل ناڈو کے ایک ہوٹل میں ملاقات کی اور اُسے یقین دلایا کہ اپنے غیر معمولی سیاسی روابط کی مدد سے وہ اُسے کسی نہ کسی ریاست کا گورنر بنوادے گا۔
نرنجن کلکرنی نے ”سروس چارجز“ کے نام پر 15 کروڑ روپے طلب کیے اور کہا کہ اگر وہ گورنر شپ نہ دلواسکا تو اپنی آبائی زمین بیچ کر رقم لوٹائے گا۔ اُس نے نرسمہا ریڈی کو 100 ایکڑ زمین کے جعلی کاغذات بھی دکھائے۔
جب گورنر شپ نہ ملی، جو ملنی ہی نہیں تھی، تب نرسمہا ریڈی نے پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے ناسک سے نرنجن کلکرنی کو گرفتار کرکے عدالت سے ریمانڈ حاصل کرلیا۔
Comments are closed on this story.