ٹرمپ نے بچپن میں والد کو قتل کرنے والی خاتون کو اپنی حکومت میں اہم عہدہ دے دیا
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سرجن جنرل کے لیے نامزد امیدوار ڈاکٹر جینیٹ نیشیوات کو تعینات کردیا ہے جنہوں نے 13 سال کی عمر میں والد کو گولی مار کر ہلاک کردیا تھا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ڈاکٹر جینیٹ نیشیوات کا انتخاب فاکس نیوز سے کیا گیا ہے، خاتون مذکورہ نیوز چینل پر بطور طبی ماہر مشہور ہیں۔
ٹرمپ کی نئی انتظامیہ کے انتخاب میں 11 سے زیادہ تر شخصیات نشریاتی ادارے فاکس نیوز کی میزبان یا شریک میزبان شخصیات ہیں۔
خان کی سیاست امریکا کیلئے خطرہ، معروف امریکی اخبار کا ٹرمپ کو دور رہنے کا مشورہ
رپورٹ کے مطابق ان میں وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ، وزیر ٹرانسپورٹیشن سین ڈفی، اسرائیل کے لیے امریکی سفیر مائیک ہکابی، ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس تلسی گبارڈ، انسداد دہشت گردی کے سینئر ڈائریکٹر اسباسٹین گورکا، قومی سلامتی مشیر مائیک والذ، سرحدی زار ٹام ہومن، وائٹ ہاؤس پریس سیکرٹری کیرولین لیوٹ، امریکی اٹارنی جنرل پام بوندی، وزیر ہوم لینڈ سکیورٹی کرسٹی نوم، میڈی کیئر کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر محمت اوز ،نیٹو کے لئے سفیر میتھیو وائٹکر اور فوڈ اینڈ ڈرگز ایڈمنسٹریٹر مارتی ماکرے کا تعلق فاکس نیوز سے ہے۔
برطانوی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے غلطی سے اپنے والد کو گولی مارنے والی خاتون کو امریکا کا نیا سرجن جنرل مقرر کیا ہے۔
نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اٹارنی جنرل کیلئے نئے نام کا اعلان کردیا
یہ واقعہ فروری 1990 میں فلوریڈا کے علاقے اماٹیلا میں خاتون کے گھر میں پیش آیا۔
ڈاکٹر نیشیوات اس بارے میں بات کرتی رہی ہیں کہ کس طرح چھوٹی عمر میں اپنے والد کو کھونے نے طب میں ان کے کیریئر کو متاثر کیا۔
نیویارک ٹائمز نے انکشاف کیا کہ جب وہ 13 سال کی تھی تو اس نے فلوریڈا کے اورلینڈو میں واقع فیملی ہوم میں غلطی سے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ 1990 کی پولیس رپورٹ کے مطابق، اس نے افسران کو بتایا کہ وہ قینچی کا ایک جوڑا ڈھونڈنے کی کوشش کر رہی تھی اور ایک شیلف پر فشنگ ٹیکل باکس تک پہنچ گئی۔
امریکا نے روس، چین اور شمالی کوریا پر نیوکلیئر بم برسایا تو کیا ہوگا؟
خاتون کی جانب سے واقعہ بیان کیا گیا کہ صبح تقریباً سوا 7 بجے وہ اپنے والد کے کمرے میں جا کر قینچی تلاش کر رہی تھیں۔ میں نے ایک باکس کھولا جس میں سے کچھ گرا اور ایک زوردار آواز آئی۔ میں نے اپنے والد کے کان پر خون دیکھا۔ 44 سالہ بین نیشیوات کو اگلے دن ایک ہینڈگن سے سر پر گولی لگنے سے مردہ قرار دے دیا گیا، تفتیشی افسر نے اس موت کو’’حادثاتی فائرنگ‘’ قرار دیا تھا۔
ڈاکٹر نیشیوات نے بتایا کہ کس طرح ان کے والد کی کمی نے انہیں میڈیسن کو کیریئر کے طور پر منتخب کرنے کی تحریک دی، لیکن ان کی موت میں اپنے کردار کا ذکر نہیں کیا۔
Comments are closed on this story.