دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر دھاوا، حسن نصراللہ کے پوسٹر پھاڑ دیئے گئے
شامی باغیوں نے دارالحکوت دمشق کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اتوار کی صبح ایران کے سفارت خانے پر بھی دھاوا بول دیا۔
شامی باغی گروپ حیات تحریر الشام (HTS) نے دارالحکومت دمشق پر دھاوا بول کر اسے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔
العربیہ نیٹ ورک کی جانب سے جاری کی گئی ایک ویڈیو میں دمشق میں واقع ایرانی سفارت خانے کی عمارت اور املاک کی تباہی کو دکھایا گیا ہے۔
اتوار کو علی الصبح صدر بشار الاسد کی 24 سالہ حکمرانی کے خاتمے کے بعد شام میں حکومت کا دھڑن تختہ ہوگیا ہے۔
ایران کے انگریزی نشریاتی ادارے ”پریس ٹی وی“ نے سفارت خانے پر حملے کی تصدیق کرتے ہوئے اس صورتحال کو شام میں ایرانی مفادات پر براہ راست حملہ قرار دیا۔
فوٹیج میں افراتفری کے مناظر دکھائے گئے، سفارت خانے کے اندرونی حصے کو کافی نقصان پہنچا، جبکہ جنگجوؤں نے حسن نصر اللہ کے پوسٹرز بھی پھاڑ دئے۔
خیال رہے کہ ایران صدر بشار الاسد کا ایک اہم اتحادی ہے اور شام پر اپنا اثر و رسوخ برقرار رکھنے میں بڑھتے ہوئے چیلنجوں کا سامنا کر رہا ہے۔
دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر حملہ شام میں ایرانی مفادات کے لیے بڑھتے ہوئے خطرات کی نشاندہی کرتا ہے۔
برسوں سے، ایران اسد کا بڑا حامی رہا ہے، جو اس کی حکومت کو اقتدار میں رکھنے کے لیے فوجی، مالی اور سیاسی حمایت فراہم کرتا ہے۔
تاہم باغی افواج کی حالیہ پیش قدمی اور شام میں بڑھتی ہوئی عدم استحکام کے باعث خطے میں ایرانی مداخلت کا مستقبل غیر یقینی ہے۔