شام میں باغی دستے حمص میں داخل، 3500 سے زائد قیدی جیل سے فرار
شام میں باغی دستے حمص میں داخل ہوگئے جس کے بعد سینٹرل جیل سمیت کئی دیہات پر قبضہ کرلیا گیا۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق شامی صدر بشار الاسد کی حکومت کے خلاف لڑنے والے باغی گروپ حیات تحریر الشام کے باغیوں نے اتوار کے روز حکومت کے خلاف زبردست کارروائی کے دوران اہم شہر حمص پر قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ باغیوں نے حمص کی سینٹرل جیل پر بھی قبضہ کیا جس دوران تین ہزار پانچ سو قیدی فرار ہوگئے۔ باغیوں کا اسرائیلی سرحد کے قریب القُنیطرہ کا کنٹرول سنبھالنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔ خبرایجنسی کے مطابق دو ہزار شامی فوجیوں نے عراق میں پناہ لے لی۔ جبکہ پولینڈ نے اپنے شہریوں کو شام چھوڑنے کی ہدایت کردی ہے۔
ادھر اقوامِ متحدہ کے نمائندے نے شامی تنازع کے حل کے لیے فوری سیاسی مذاکرات کا مطالبہ کیا ہے۔ شام میں خانہ جنگی سے تقریبا 15 لاکھ افراد کے بے گھر ہونے کا خدشہ ہے۔ شام میں پہلے ہی ایک کروڑ 29 لاکھ افراد غذائی عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
باغی فوجیوں کی دمشق کی طرف پیش قدمی
شام کے دارالحکومت دمشق پر خوف اور غیریقینی کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔ باغی فورسز دمشق کے قریب پہنچتی جا رہی ہیں۔
خبرایجنسی کے مطابق بشارالاسد کے دمشق چھورنے کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ جبکہ شامی صدر کے دفتر نے بشارالاسد کی شہر چھوڑنے کی تردید کردی۔ انہوں نے کہا کہ وہ دارالحکومت میں ہی ہیں اور اپنے کام میں مصروف ہیں۔
عرب میڈیا کے مطابق شامی فوج کے دستوں نے دمشق کے گرد پوزیشنیں چھوڑ دیں ہیں۔ فوج کی جانب سے پوزیشنیں چھوڑنے سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل چکا ہے۔ وزارتِ داخلہ کا کہنا ہے کہ دارالحکومت کے اطراف میں آہنی دیوار کھڑی کردی ہے۔
شامی افواج کی جنرل کمان کے ترجمان نے ویڈیو بیان میں شہریوں سے کہا نے کہ وہ افواہوں پر یقین نہ کریں یا ان کا شکار نہ ہوں اپنی فوج پر بھروسہ رکھیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج باغیوں کا مقابلہ کرنے میں مصروف ہے۔