ایم ڈی کیٹ امتحانات کا انعقاد: سندھ ہائیکورٹ نے توہین عدالت کی درخواست نمٹادی
سندھ ہائیکورٹ کے آئینی بینچ نے ایم ڈی کیٹ امتحانات کے دوبارہ انعقاد کے معاملے پر توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی
سندھ ہائیکورٹ نے ایم ڈی کیٹ کے دوبارہ انعقاد میں گذشتہ دو برسوں کے امیدواروں کو بطور فریش امیدوار اجازت نا دینے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت دو رکنی آئینی بینچ نے کی۔
عدالت کا ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ 4 ہفتوں میں دوبارہ لینے کا حکم
پی ایم ڈی سی کے وکیل نے عدالت کے روبرو دلائل میں کہا کہ پی ایم ڈی سی سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کررہا ہے، ہائیکورٹ نے اپنے فیصلے میں اختیارات سے تجاوز کیا ہے، فیصلہ غیر آئینی ہے، جسٹس ثنا اکرم منہاس نے استفسار کیا کہ واضح طور پر بتائیں کیا آپ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کی ہے ، پی ایم ڈی سی کے وکیل جہانگیر خان نے بتایا کہ ابھی تک اپیل دائر نہیں کی، تاہم جلد ہی سپریم کورٹ سے رجوع کرینگے۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ کیس کے تفصیلی فیصلے میں اہم انکشافات، پیپر کب لیک ہوا؟
عدالت نے استفسار کیا کہ اس کے متعلق تحریری بیان جمع کرواسکتے ہیں؟ وکیل پی ایم ڈی سی نے کہا کہ عدالت یہ بیان ریکارڈ پر لے سکتی ہے، عدالت نے کہا کہ ہمارے لکھنے اور آپ کے کہنے میں فرق آسکتا ہے، آپ خود لکھ کر اپنا بیان جمع کرائیں۔
ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ میں شفافیت رکھنا مشکل ہے، وزیرصحت سندھ کا اعتراف
وکیل درخواست گزار جبران ناصر نے کہا کہ 8 دسمبر کو ایم ڈی کیٹ کے امتحان دوبارہ ہونیوالے ہیں،پی ایم ڈی سی طلبہ کے مسائل جلد حل کرے، سماعت میں وقفے کے بعد پی ایم ڈی سی کے وکیل کی جانب سے تحریری جواب جمع کرادیا گیا ہے، جواب میں کہا گیا ہے کہ پی ایم ڈی سی سندھ ہائیکورٹ کے ایم ڈی کیٹ ٹیسٹ دوبارہ لینے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرے گی۔
جواب میں مزید کہا گیا کہ پی ایم ڈی سی میڈیکل یونیورسٹیز کو ایک ہفتے میں خط کے ذریعے ہدایات جاری کررہا ہے کہ جن طلبا کو 2022 اور 2023 کے ٹیسٹ کی بنیاد پر داخلے ملے ہیں انہیں متاثر نا کیا جائے جب تک سپریم کورٹ پی ایم ڈی سی کی اپیل پر حتمی فیصلہ نا کردے، عدالت نے تحریری بیان جمع کروانے پر درخواست نمٹانے ہوئے کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ گزشتہ سال کے نتائج پر اثرانداز نہیں ہوگا۔
Comments are closed on this story.