Aaj News

منگل, جنوری 07, 2025  
06 Rajab 1446  

سندھ ہائیکورٹ نے سابق صدر کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا

حکومت جس طرح مقدمات بنارہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا کہاں کہاں مقدمات درج ہیں، عارف علوی
شائع 05 دسمبر 2024 01:10pm

سندھ ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور سابق صدر عارف علوی کو کسی بھی درج مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا جبکہ عارف علوی کا کہنا ہے کہ کورٹ میں انصاف کے لیے آیا تھا ریلیف ملا اچھا لگا، حکومت جس طرح مقدمات بنارہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا کہاں کہاں مقدمات درج ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ میں سابق صدر عارف علوی کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی، اس سلسلے میں عارف علوی عدالت میں پیش ہوئے۔

عارف علوی کے وکیل نے کہا کہ گزشتہ روز عدالت نے 3 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کی تھی، سیاسی انتقام کی وجہ سے نامعلوم ایف آئی آرز میں گرفتاری کا خدشہ ہے، ہم نے مقدمات کے اندراج سے متعلق حکم امتناع کی درخواست بھی دائر کی ہے، گرفتار ہوگئی تو ہم اس عدالت کے دائرہ اختیار سے نکل جائیں گے۔

جسٹس ثنا اکرم منہاس نے ریمارکس دیے کہ ہم اس مرحلے پر کوئی حکم امتناع جاری نہیں کر رہے ہیں، یہ اپنے آپ کو کچھ دن کے لیے بچا لیں گے۔

وکیل عارف علوی کا کہنا تھا حلیم عادل شیخ کے ساتھ ایسا ہو چکا ہے، جس پر جسٹس ارباب علی ہکڑو نے کہا ہمارے سامنے ایف آئی آرز نہیں کیسے روک سکتے ہیں؟

سابق صدر عارف علوی کے وکیل نے استدعا کی کہ ہم چاہتے ہیں آئندہ سماعت تک گرفتار نہ کیا جائے۔

سابق صدر عارف علوی نے کمرہ عدالت میں بولنے کی اجازت مانگی مگر عدالت نے عارف علوی کو بات کرنے سے روک دیا اور کہا کہ آپ کے وکیل دلائل دے چکے ہیں۔

جسٹس ثنا اکرم منہاس نے پوچھا پراسکیوٹر جنرل سندھ آفس سے کوئی آیا ہے۔ جسٹس ارباب علی ہکڑو نے پوچھا کہ کیا آپ مقدمات کی رپورٹ 2 گھنٹے میں منگوا سکتے ہیں، جس پر اسسٹنٹ پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کچھ وقت درکار ہوگا اتنے کم وقت میں مشکل ہے۔

سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ عارف علوی کو درج کسی مقدمے میں آئندہ سماعت تک گرفتار نا کیا جائے تاہم آج کے بعد اگر کوئی ایف آئی آر ہوئی تو اس بارے میں ہم کچھ نہیں کر سکتے۔

بعد ازاں عدالت نے درخواست پر صوبائی اور وفاقی حکومت کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 12 دسمبر تک جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عدالت نے عارف علوی کی 3 مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔ عارف علوی نے حفاظتی ضمانت کے لیے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کیا تھا۔ عدالت نے 50 ہزار روپے کے مچلکے کے عوض 3 مقدمات میں سابق صدر کی 20 دن کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

سابق صدر عارف علوی کی میڈیا سے گفتگو

قبل ازیں سندھ ہائیکورٹ میں میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کے دوران سابق صدر عارف علوی سے سوال پوچھا گیا کہ بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جیل میں ہیں، باقی لوگ جیل جانے سے کیوں گھبرارہے ہیں، جس کے جواب میں عارف علوی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے جتنی قربانیاں دی ہیں کسی نے نہیں دیں، کون ڈر رہا ہےِ؟ ہمارے لوگوں کو مار دیا گیا، شہد کردیا گیا ہے۔

سابق صدر کا مزید کہنا تھا کہ کسی کو آنے نہیں دیا گیا لوگوں کو گولیاں ماری گئیں، سوال ان سے پوچھیں گے یا ہم سے پوچھیں گے؟

کیسز سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ کورٹ میں انصاف کے لیے آیا تھا ریلیف ملا اچھا لگا، حکومت جس طرح مقدمات بنارہی ہے کچھ پتہ نہیں چل رہا کہاں کہاں مقدمات درج ہیں۔

karachi

Arif Alvi

Sindh High Court

Dr.Arif alvi