دوسری شادی کیلئے اُتاؤلے پن نے بیوی کے قتل کا بھانڈا پھوڑ دیا
یہ کہاوت تو آپ نے بھی سُنی ہوگی کہ جلدی کا کام شیطان کا۔ عام طور پر لوگ جلد بازی میں اپنا کام بگاڑ لیتے ہیں۔ بہت سے ملزم بھی اپنے اُتاؤلے پن ہی سے تفتیش کاروں کو کچھ نہ کچھ اشارہ دے بیٹھتے ہیں اور پکڑے جاتے ہیں۔
امریکا کے 33 سالہ نریش بھٹ کا بھی کچھ ایسا ہی معاملہ ہے۔ اُس پر 28 سالہ نیپالی نژاد بیوی ممتا کافلے بھٹ کے قتل کا الزام ہے۔ نریش بھٹ کیسے گرفتار ہوا، یہ بھی بہت دلچسپ کہانی ہے۔
ممتا بھٹ 5 اگست کو لاپتا ہوگئی تھی۔ جب وہ کام پر نہ پہنچی تو مقامی حکام نے اس کے بارے میں تفتیش شروع کی۔
ممتا کے بارے میں جب حیرت انگیز اور پریشان کن باتیں سامنے آنے لگیں تب مقامی حکام نے نریش کو بیوی کے قتل کے الزام میں مشکوک گردانا اور پوچھ گچھ شروع کی۔ وکیلِ استغاثہ نے بتایا کہ نریش نے آن لائن سرچ کے دوران جاننا چاہا کہ بیوی کی موت کے کتنے دن بعد دوبارہ شادی کی جاسکتی ہے۔ ساتھ ہی ساتھ اُس نے مشکوک چیزیں خریدنا بھی شروع کردیا۔ تفتیش جاری ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این نے بتایا ہے کہ پرنس ولیم کاؤنٹی سرکٹ کورٹ نے نریش پر دو الزامات عائد کیے ہیں۔ اس کی بیوی کو آخری بار 29 جولائی کو دیکھا گیا تھا۔ اس کے بعد اس کا کچھ پتا نہیں چلا۔
ورجینیا کی ایک گرینڈ جیوری نے مینیسس پارکے رہائشی نریش بھٹ پر بیوی کے قتل اور لاش کو ٹھکانے لگانے کے حوالے سے فردِ جرم عائد کی ہے۔ نریش کو لاش چھپانے کے الزام کا سامنا ہے۔ اُسے عدالت نے طلب کرلیا ہے۔
تفتیش کے دوران نریش نے پولیس کو بتایا کہ اُس کے اور ممتا کے درمیان علیٰحدگی کا معاملہ چل رہا تھا۔ استغاثہ کا الزام ہے کہ نریش کی آن لائن سرچ ہسٹری سے معلوم ہواہے کہ اُس نے اپریل میں آن لائن معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی تھی کہ اگر بیوی مر جائے تو کتنے دن کے بعد شادی کی جاسکتی ہے۔ اور یہ بھی کہ بیوی یا شوہر مرجائے تو قرض کی ادائیگی کس طور ہوگی۔
شواہد سے پتا چلا ہے کہ بعد میں نریش نے والمارٹ اسٹور سے تین چاقو بھی خریدے۔ نگراں کیمروں کی فوٹیج سے معلوم ہوا ہے کہ اُس نے ایسی اشیا بھی خریدیں جو کسی جگہ کو صاف کرنے کے لیے استعمال ہوتی ہیں۔ وکلائے استغاثہ کا یہ بھی دعوٰی ہے کہ نریش نے بیوی کے غائب ہونے کے بعد خون کے دھبوں کا والا ایک باتھ میٹ بھی کچرے میں پھینکا۔
پولیس کو زیادہ شک اس بات سے ہوا کہ نریش نے اپنی بیوی کی گم شدگی کے بارے میں واضح معلومات فراہم نہیں کیں اور بیوی کی گم شدگی کی رپورٹ درج کرانے میں بھی خاصی تاخیر کی۔