غزہ پر اسرائیلی حملہ، ہزارو بھوکے فلسطینیوں کو کھلانے والے شیف محمود المحدون شہید
شمالی غزہ کے قصبے جبالیہ میں عمارت پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ’غزہ سوپ کچن‘ کے شریک بانی اور شیف محمد المدہون شہید ہوگئے۔
تنظیم کا کہنا ہے کہ اس کے شریک بانی اورشیف محمود المدہون کو اسرائیلی افواج نے شمالی غزہ میں ڈرون حملے میں نشانہ بناکر شہید کردیا ہے۔
غزہ پر حملے کا ایک سال، نئے ظالم کا ظہور
امدادی ادارے نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاہیا میں محاصرہ زدہ اسپتال کا حوالہ دیتے ہیوئے کہا ہے کہ ’ ہمیں یقین ہے کہ انہیں کمال عدوان ہسپتال کی مشکلات حل کرنے کی غیرمتزلزل لگن اور وہاں ضرورت کی ہر چیز مہیا کرنے کے باعث قتل کیا گیا ہے۔
غزہ میں اسرائیل کی نسل کشی جاری، ہسپتال پر فضائی حملے میں متعدد شہید
تنظیم کا مزید کہنا تھا کہ ’محمود ایک لائف لائن تھے اور نسل کشی کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے تھے اسرائیل نہیں چاہتا تھا کہ ان کوششوں کو جاری رکھا جائے۔
غزہ میں اسرائیلی فضائی حملے میں ماں 4 بچوں سمیت شہید
غزہ سوپ کچن کا کہنا ہے کہ محمود اپنے پیچھے 7 بچوں کو چھوڑ گئے ہیں جن میں 2 ہفتے کا بچہ بھی شامل ہے۔ غزہ پر اسرائیلی حملے میں قحط زدہ فلسطینیوں کو کھانا کھلانے والا نیک دل فلسطینی شیف محمود المحدون بھی شہید ہوگیا، محمود غزہ کی پٹی کے شمال میں محصور فلسطینیوں کو کھانا کھلا کر میزبانی کرتا تھا۔
تنظیم کے مطابق شہادت سے چھ ماہ قبل انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا تھا جو فلسطینی جنگی طیاروں سے نہیں مرتے وہ بھوک سے مرجاتے ہیں فاقہ کشی کی وجہ سے فلسطینی ڈھانچوں میں تبدیل ہوگئے ہیں دلی خواہش ہے کہ پورے شمالی غزہ کے فلسطینیوں کو کھانا کھلا سکوں۔