Aaj News

پیر, دسمبر 02, 2024  
29 Jumada Al-Awwal 1446  

احتجاج کی فائنل کال کے معاملے پر پی ٹی آئی قیادت کے اہم انکشافات، اڈیالہ جیل میں کیا بات ہوئی؟

بانی نے مارچ اور بات جیت دونوں جاری رکھنے کی ہدایت دی
شائع 01 دسمبر 2024 10:51pm

پاکستان تحریک انصاف کی فائنل کال کے معاملہ پر قیادت نے انکشاف کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے ڈی چوک پر احتجاج کی کال نہیں دی تھی، صرف اسلام آباد کی کال دی تھی، مقام کا تعین اسلام آباد پہنچ کر کرنا تھا۔

پی ٹی آئی قیادت نے انکشاف کیا ہے کہ بانی پی ٹی آئی سے ابتدائی ملاقات میں اہم فریق کی جانب سے بات چیت سے آگاہ کیا گیا، بانی نے مارچ اور بات جیت دونوں جاری رکھنے کی ہدایت دی۔

انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو آگاہ کیا گیا کہ اعلیٰ سطح رابطہ استوار ہو چکا، بات چیت آگے بڑھانی چاہیے، بانی پی ٹی آئی نے علی امین گنڈاپور، عمر ایوب اور شبلی فراز کو بات چیت کا اختیار دیا۔

احتجاج کی ناکامی، علی محمد خان کی پارٹی اجلاس سے مبینہ آڈیو لیک

رہنمائوں نے بتایا کہ بشری بی بی کی مارچ میں شرکت کا فیصلہ حیران کن تھا، قیادت آخری وقت تک بشری بی بی کے مارچ میں شرکت کے فیصلے سے لا علم تھی۔

پی ٹی آئی قیادت نے انکشاف کیا کہ بانی پی ٹی آئی سے دوسری ملاقات میں بشری بی بی کے فیصلے سے آگاہ کیا گیا، بانی نے کہا یہ بشری بی بی کا فیصلہ ہے وہ چاہیں تو شرکت کرسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیرسٹر سیف کو چارٹرڈ طیارے کے ذریعے پشاور سے لانے کی اطلاعات درست نہیں، وہ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کیلئے راولپنڈی سے پہنچے تھے۔

ڈی چوک نہ جاتے تو حکومت دو دن میں گھٹنے ٹیک دیتی، شوکت یوسفزئی

ان کا کہنا تھا کہ بیرسٹر گوہر اور بیرسٹر سیف نے سنگجانی کے مقام پر پڑاؤ کی اجازت مانگی، بانی پی ٹی آئی نے تجویز سے اتفاق کیا، تاہم فیصلے پر بشری بی بی کی رائے مختلف تھی۔

پی ٹی آئی رہنمائوں نے کہا کہ بات چیت آگے نہ بڑھنے کی صورت میں اگلا لائحہ عمل دینے پر اتفاق ہوا، علی امین گنڈا پور نے بانی سے ویڈیو پیغام جاری کرانے کا مشورہ دیا، تاہم دوسرے فریق کی جانب سے اتفاق نہ ہو سکا۔

پی ٹی آئی قیادت نے کہا کہ موٹرویز بند کرنے ، رکاوٹوں کے آغاز کے ساتھ ہی ابتدائی بات چیت میں تعطل آگیا، مارچ روکنے پر اتفاق نہ ہونے کی صورت میں حکومت نے اقدامات شروع کر دیئے۔

رہنمائوں نے کہا کہ پی ٹی آئی بلند عمارتوں کے قریب پڑاؤ ڈالنے سے گریز کرنا چاہتی تھی، ان عمارتوں سے کارکنان کو شیلنگ سمیت حکومتی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑ سکتا تھا۔

pti leader

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)