وی پی این پر پابندی سے متعلق پی ٹی اے کا اہم فیصلہ سامنے آگیا
پاکستان کے ٹیلی کام ریگولیٹر نے ملک بھر میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس (VPNs) پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے وی پی این پر پابندی نہ لگانے کا فیصلہ کیا، وزارت قانون کے مطابق حکومت کے پاس الیکٹرانک کرائمز ایکٹ (PECA) 2016 کے تحت اس طرح کی پابندی نافذ کرنے کا قانونی اختیار نہیں ہے۔
وزارت داخلہ نے اس سے قبل دہشت گردوں کے وی پی این کے استعمال اور فحش اور توہین آمید مواد تک رسائی کے خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے پابندی کی درخواست کی تھی۔ تاہم، وزارت قانون نے واضح کیا کہ پیکا مخصوص آن لائن مواد کو بلاک کرنے کی اجازت دیتا ہے۔ توقع ہے کہ وزارت داخلہ درخواست واپس لے گی۔
پیکا کی دفعہ 34 غیر قانونی آن لائن مواد، حکام کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ اسلام کی عظمت، پاکستان یا اس کے کسی بھی حصے کی سالمیت، سلامتی یا دفاع، امن عامہ، غیر اخلاقی یا توہین عدالت سے متعلق کسی بھی مواد کو ہٹانے یا بلاک کرنے کرنے کی ہدایات جاری کر سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے ٹیلی کام ریگولیٹر نے کاروباری افراد اور فری لانسرز سے 30 نومبر تک اپنے وی پی این کو رجسٹر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ ممکنہ پابندی کے اعلان کے بعد 7 ہزار اضافی رجسٹریشن کے ساتھ تقریباً 27 ہزار وی پی این رجسٹرڈ ہوئے۔ سافٹ ویئر ہاؤسز کی جانب سے ان کے کاروبار پر پابندی کے ممکنہ منفی اثرات کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا گیا تھا۔
خیال رہے رواں برس فروری میں پاکستان میں ایکس (سابقہ ٹویٹر) پر پابندی کے بعد وی پی این کے استعمال میں اضافہ ہوا۔
Comments are closed on this story.