لگتا ہے بشریٰ بی بی کو وزیراعلیٰ کے پی ہاؤس سے نکال دیا جائے گا، عطا تارڑ
راولپنڈی: وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ ڈی چوک پر احتجاج کے بعد بشریٰ بی بی کسی اجلاس میں نہیں آئیں، لگتا ہے بشریٰ بی بی کو وزیراعلیٰ کے پی ہاؤس سے نکال دیا جائے گا، لاشوں کی سیاست کی جا رہی ہے، تین دن سے میتیں اور نام تبدیل کیے جا رہے ہیں، ہلاکتوں کا پروپیگنڈا کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا۔
عطا تارڑ نے پی آئی اے کی جانب سے یورپی روٹس کھلنے کی خوشخبری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ جب ہمیں حکومت ملی تو ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب ”لاشوں کی سیاست“ جاری ہے، اور پی ٹی آئی ابھی تک کوئی ثبوت فراہم نہیں کر سکی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پہلے کہا گیا کہ اسنائپر نے فائرنگ کی، پھر کہا گیا کہ سیدھی گولی لگی، اور لاشوں کی تعداد مسلسل بدل رہی ہے۔
وزیر نے کہا کہ رینجرز اور پولیس اہلکاروں کی تصاویر نہیں لگائی گئیں، اور اگر لاشیں گریں تھیں تو دکھائی کیوں نہیں جاتیں؟ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ پمز اور پولی کلینک اسپتالوں نے بھی کوئی لاش نہ آنے کی تصدیق کی ہے۔
عطا تارڑ نے سوشل میڈیا پر مختلف اکاؤنٹس سے جعلی تصاویر پھیلانے کی مذمت کی اور کہا کہ یہ مٹھی بھر لوگ نہ پاکستان کی نمائندگی کرتے ہیں اور نہ ہی صوبے کی۔ انہوں نے غیر ملکی میڈیا کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جو تصاویر چلائی جا رہی ہیں وہ AI سے بنی ہوئی ہیں۔
عطا تارڑ نے بشریٰ بی بی کے سلمان اکرم کے خلاف غلط الفاظ استعمال کرنے پر بھی تنقید کی اور کہا کہ ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ یہ خاتون خون خرابہ چاہتی تھیں اور کہا کہ ”لاشیں کبھی 100، کبھی 12 اور کبھی 5 ہو جاتی ہیں۔“
انہوں نے آخر میں کہا کہ پوری قوم نے آپ کو موقع سے بھاگتے ہوئے دیکھا ہے، اور اس بار تمام لوگوں کو سزائیں ہوں گی۔
Comments are closed on this story.