لاہور ہائیکورٹ، حکومت کی جانب سے اسموگ کے باعث لگائی گئیں پابندیوں میں نرمی پر تشویش کا اظہار
لاہور ہائیکورٹ نے حکومت کی جانب سے اسموگ کے باعث لگائی گئیں پابندیوں میں نرمی پر تشویش ظاہر کردی۔
عدالت نےریمارکس دیے کہ ایک دم پابندیاں ختم کرنے سے اسموگ واپس آ سکتی ہے۔ عدالت نے ایک بار پھر ہفتے میں تین دن تک تعمیراتی کام اور سکولوں کو بند رکھنے کی تجویز دے دی۔
پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنے پر کتنی رقم ملے گی
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اسموگ تدارک کے حوالے سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔
دوران سماعت مختلف محکموں نے کارکردگی رپورٹس پیش کی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ کمشنر لاہور نے قصور میں ٹینریز کے حوالے سے اچھا کام کیا ہے ۔ عدالت نے محکمہ کو ہدایت کی کہ محکمہ ماحولیات شوگر ملز اور آلودہ پانی پھیلانے والی دیگر فیکٹریوں کے حوالے سے رپورٹ پیش کرے اور تمام سرکاری گاڑیوں کا وہیکل انسپکشن اینڈ سرٹیفیکیشن سسٹم سے ٹیسٹ کروایا جائے۔
دوران سماعت ممبر جوڈیشل کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ ٹاؤن شپ میں الیکٹرک بسوں کے ڈپو بنانے کے لیے درخت کاٹے گئے۔ اطلاعات ہیں یہ تمام درخت کاٹ کر ٹمبر مارکیٹ میں فروخت کیے جاتے ہیں۔
عدالت نے ریمارکس دیے اگر درخت کاٹنے کی بات درست ہوئی تو ذمہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا جائے گا ۔ عدالت نے ٹولنٹن مارکیٹ میں صفائی ستھرائی کے آپریشن کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے والی درخواست 50 ہزار جرمانے کے ساتھ خارج کردی۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سموگ کنٹرول کرنے کے لیے حکومت کو مشورہ دیا تھا کہ جب تک ڈی سیز کے تبادلے نہیں کریں گے معاملات درست نہیں ہوں گے۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔