Aaj News

جمعرات, نومبر 28, 2024  
26 Jumada Al-Awwal 1446  

اتر پردیش میں مسلم کش فساد، 3 دن میں 5 ہلاکتیں، کشیدگی برقرار

ہنگامہ آرائی مغل دور کی شاہی جامع مسجد کے سروے کے عدالتی حکم کے باعث شروع ہوئی۔
شائع 28 نومبر 2024 07:24pm

بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر سنبھل میں بڑے پیمانے پر مسلم کش فساد کی سازش پر عمل ہو رہا ہے۔ شاہی جامع مسجد کے سروے کا عدالتی حکم آنے پر مقامی مسلمانوں کے جذبات بھڑک اٹھے۔ صورتِ حال دیکھتے ہی دیکھتے بے قابو ہوگئی۔

مسلمانوں کے احتجاج کو کچلنے کے لیے پولیس فورس کو بھرپور طریقے سے بروئے کار لایا گیا ہے۔ شہر کے متعدد علاقوں میں احتجاج کرنے والے مسلمانوں پر پہلے لاٹھی چارج کیا گیا اور پھر آنسو گیس کے شعلے داغنے کے ساتھ ساتھ گولیاں بھی چلائی گئیں۔

پولیس کا الزام ہے کہ لوگوں کو منظم طریقے سے متحرک کیا گیا ہے۔ دوسری طرف مسلم کمیونٹی کے رہنماؤں کا ہے کہ ریاستی حکومت جان بوجھ کر حالات خراب کر رہی ہے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ مسجد کے سروے کا عدالتی حکم آنے پر بعض لوگ متحرک ہوئے اور لوگوں کو اُکسایا۔

شاہی جامع مسجد مغل دور کی ہے۔ عدالت کے حکم پر مسجد کا سروے کرایا جانا تھا مگر فی الحال یہ عمل روک دیا گیا ہے۔ پولیس نے اب تک 25 افراد کو گرفتار کیا ہے اور سات ایف آئی آر درج کی ہیں۔

سماج وادی پارٹی کے پارلیمانی رکن ضیاء الرحمٰن برق اور ریاست اسمبلی کے مقامی رکن اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال کے نام بھی ایف آئی آر میں درج ہیں۔ مجموعی طور پر 2700 افراد کے خلاف مقدمات دائر کیے گئے ہیں۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ایم پی ضیاء الرحمٰن برق نے کچھ دن قبل شاہی جامع مسجد کا دورہ کیا اور اِس موقع پر چند ایسے ریمارکس دیے جن سے تشدد کی راہ ہموار ہوئی۔

ایک مقامی عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے کہ جہاں شاہی جامع مسجد ہے وہاں مندر ہوا کرتا تھا۔ اس درخواست کی بنیاد پر عدالت نے سروے کا حکم دیا تو کشیدگی پھیل گئی۔

جب سروے ٹیم پہنچی تو مقامی مسلمان مسجد کے گرد جمع ہوگئے۔ پولیس نے اس موقع پر مسلمانوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کے گولے داغے۔

پولیس کے ایکشن سے تشدد بھڑک اٹھا۔ کئی گاڑیوں کو آگ لگادی گئی۔ جھڑپوں میں درجنوں شہریوں کے علاوہ 20 پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے۔

Uttar Pradesh

FIVE KILLED

ANTI MUSLIM RIOTS

SANBHAL

2700 PERSONS BOOKED