Aaj News

جمعرات, نومبر 28, 2024  
25 Jumada Al-Awwal 1446  

بشری بی بی نے آنسو گیس سے تنگ آ کر واپس جانے کا فیصلہ کیا، معروف صحافی کا حیرت انگیز دعوی

کنٹینر کو آگ لگائے جانے کے واقعے نے اہم کردار ادا کیا
شائع 28 نومبر 2024 10:30am

اسلام آباد کے معروف صحافی اعزاز سید نے حیرت انگیز دعوی کیا ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے ڈی چوک احتجاج سے واپس جانے کا فیصلہ صرف اس لیے کیا کہ وہ آنسو گیس کی شیلنگ سے تنگ آگئی تھیں۔

بشری بی بی کی جانب سے خیبر پختون واپس جانے کے فیصلے کے باعث اسلام آباد کا احتجاج ختم ہو گیا۔

یہ دعوی اس لیے حیرت انگیز ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے منگل کو احتجاج ختم ہونے سے کچھ دیر قبل ہی اعلان کیا تھا کہ وہ آخری سانس تک ڈی چوک سے نہیں جائیں گی۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں سے بھی حلف لیا تھا۔

تاہم اعزاز سید کا کہنا ہے کہ اصل پلان کے تحت بشری بی بی نے اس محفوظ کنٹینر میں رہنا تھا جو انہیں پولیس و رینجرز کی شیلنگ سے محفوظ رکھتا اور وہ پوری آسائش کے ساتھ کنٹینر کے اندر سے بیٹھ کر احتجاجیوں کو لیڈ کرتیں۔

علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی بدستور مانسہرہ میں مقیم، پشاور جانے سے گریز

صحافی کے مطابق جب پی ٹی آئی رہنماؤں کے کنٹینر کو اگ لگا دی گئی تو یہ محفوظ جگہ ختم ہوگئی اور بشری بی بی نے واپس جانے کا فیصلہ کرلیا۔

رپورٹ کے مطابق پولیس اور رینجرز کی شیلنگ کے دوران کارکن کنٹینر کو چھوڑ کر کم و بیش 100 گز کے فاصلے پر موجود علی امین گنڈا پور کے قافلے میں چلے گئے اس دوران کنٹینر ایک گھنٹے تک کسی سکیورٹی کے بغیر تھا اورپھر اچانک کچھ نامعلوم لوگ آئے اور انہوں نے اس کنٹینر کو آگ لگا دی۔

کنٹینر جلائے جانے سے پہلے بشری بی بی اس سے اتر کر ایک گاڑی میں بیٹھی تھیں۔ یہ مناظر کیمرے پر بھی ریکارڈ ہوئے۔ فوری طور پر یہ واضح نہیں کہ بشری بی بی کو کو کنٹینر سے اتر کر گاڑی میں بیٹھنے کے لیے کس نے کہا اور کنٹینر سیکیورٹی کے بغیر کیوں چھوڑا گیا۔

مریم ریاض وٹو نے ’بشری عمران خان کہاں ہے‘ کی ٹوئیٹ کردی

پی ٹی آئی مظاہرین کو آنسو گیس شیل کہاں سے ملے، خیبرپختونخوا پولیس میں تحقیقات شروع

یاد رہے کہ اسلام آباد میں شیلنگ کا آغاز ساڑھے 8 اور نو بجے کے درمیان ہوا تھا اور غالبا اسی وقت بشری بی بی کنٹینر سے اتر کر چھوٹی گاڑی میں بیٹھی تھیں۔ سوشل میڈیا پر اسلام اباد کے سیکٹر جی ایٹ کی ایک سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آئی ہے جس کے حوالے سے دعوی کیا جا رہا ہے کہ اس میں بشری بی بی کو چھوٹی گاڑی سے اتر کر علی امن گنڈا پور کی لینڈ کروزر گاڑی میں بیٹھتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہ رات 11 بجے کے بعد کے مناظر ہیں۔

اسلام آباد

bushra bibi

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Protest Call

PTI March Call

24th November PTI March