ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کابینہ ارکان کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں
نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نامزد کابینہ ارکان کو دھمکیاں ملنا شروع ہوگئیں۔
ایف بی آئی کے مطابق کئی ارکان کی جانب سے دھمکیوں کی شکایت موصول ہوئی ہے، دھمکیوں سے کابینہ ارکان اور ان کے خاندانوں کی زندگیاں خطرے میں پڑگئیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے تحقیقات شروع کر دی ہے۔
نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کابینہ کے کئی ممبران کو بم کی دھمکیاں ملی ہیں، جس میں انہیں نشانہ بنایا جاسکتا ہے، یہ دھمکیاں منگل کی رات اور بدھ کی صبح دی گئیں۔
اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کے طور پر خدمات انجام دینے کے لیے ٹرمپ کی منتخب کردہ ایلیس اسٹیفنک نے بتایا کہ انہیں ان کے گھر کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے، یہ دھمکی مجھے گاڑی چلاتے ہوئے ملی۔
ٹرمپ کی کامیاب کے ساتھ ہی ایلون مسک دنیا کے امیر ترین انسان بن گئے
خیال رہے کہ اگلے سال جنوری میں وائٹ ہاؤس میں واپسی کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے وفادار ساتھیوں پر مشتمل کابینہ تشکیل دے دی ہے جس میں کئی ایسے افراد شامل ہیں جنہیں ناتجربہ کاری کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ان کی کابینہ میں ارب پتی کاروباری شخصیت ایلون مسک کو بھی اہم ذمہ داری سونپی گئی ہے، وہ حکومتی کارکردگی کی مہم کی قیادت کریں گے۔
علاوہ ازیں افغانستان اور عراق میں فوجی خدمات انجام دینے والے امریکی نشریاتی ادارے ’فاکس نیوز‘ کے میزبان پیٹ ہیگزتھ کو وزیر دفاع اور مائیکل والز کو قومی سلامتی کا مشیر نامزد کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال انتخابات سے قبل نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا جس میں وہ بال بال بچے تھے۔