Aaj News

بدھ, نومبر 27, 2024  
25 Jumada Al-Awwal 1446  

اسلام آباد پر لشکر کشی کو روکنے میں سپہ سالار نے بھرپور معاونت کی، وزیراعظم

9 مئی کے مجرموں کو عدالتیں سزائیں دیتیں تو آج یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا- شہباز شریف
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2024 08:43pm

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ فورسزنے بہترین حکمت عملی کے ساتھ احتجاج کا خاتمہ کیا، پہلی بار فوج کے سپہ سالار یک جان دو قالب ہیں، اب ان فسادیوں کو پاکستان کو تباہ نہیں کرنے دیں گے، احتجاج کی وجہ سے ملک کو 190 ارب روپے یومیہ نقصان ہو رہا ہے اگر 9 مئی کے مجرموں کو عدالتیں سزائیں دیتیں تو آج یہ دن نہیں دیکھنا پڑتا۔

شہباز شریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال سمیت مختلف امورپرتبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ احتجاج کے حوالے سے سخت الفاظ میں کہا کہ ”یہ کوئی تحریک نہیں بلکہ تخریب کاری ہے“ اور اسے ”ایک فتنہ“ قرار دیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ ”سیاست میں تخریب کاری اور فتنے کی کوئی گنجائش نہیں“ اور یہ کہ ”جتھہ بندی کا ہر صورت خاتمہ کرنا ہوگا۔“

وزیراعظم نے واضح کیا کہ ”ایک شخص پاکستان کو قربان کرنے پر تلا ہے“ اور انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ ”ہم اس ہاتھ کو توڑ دیں گے جو پاکستان کو قربان کرنا چاہتا ہے۔“ یہ بیانات ملک کی موجودہ سیاسی صورتحال میں سختی اور عزم کی عکاسی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ احتجاج سے جو ملکی معیشت کو نقصان ہوا سب کے سامنے ہے، اسلام آباد میں فساد برپا کیا گیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ”دوست ممالک میں تشویش کی لہر دوڑی کہ پاکستان کا دورہ کریں یا نہ کریں“۔ انہوں نے سیکیورٹی کے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”ہم نے اجتماعی بصیرت سے ان کا مقابلہ کیا“، جس کے بعد فوج نے سیکیورٹی کا ذمہ اٹھایا۔

وزیراعظم نے افسوس کا اظہار کیا کہ ”ایک عام انسان بھی نہیں سوچ سکتا کہ جس ملک نے عزت، روزگار، تعلیم اور ترقی کے مواقع دیے، وہی ملک کا دشمن بن جائے اور اس کی مخالفت کرے“۔

انہوں نے کہا کہ ”ہم اب باہمی مشاورت سے سخت فیصلے کرنے پڑیں گے“ اور یہ واضح کیا کہ ”یا معیشت کو بچانا ہے یا پھر دھرنوں کا سامنا کرنا ہے“۔ وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ ”فیصلہ کرنا ہے کہ تمام توانائی ان دھرنوں پر جھونک کر معیشت کا کباڑہ ہونے دیں“۔

ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیرداخلہ محسن نقونی سمیت دیگر حکام نے پی ٹی آئی احتجاج کے بعد کی صورتحال پربریفنگ دی تھی۔

ذرائع کے مطابق کابینہ اجلاس میں احتجاج کےدوران ہونے والے نقصان کا بھی جائزہ لیا گیا۔

PMLN

federal cabinet

paksitan