پی ٹی آئی احتجاج کےد وران افغانوں سمیت 900 مظاہرین گرفتار، 200 گاڑیاں پکڑیں، آئی جی اسلام آباد
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران 900 مظاہرین کو گرفتار کیا اور 200 گاڑیاں پکڑیں، سب کو احتجاج کرنے کا حق ہے مگر احتجاج کی آڑ میں دہشت گرد کارروائی برداشت نہیں کریں گے۔
چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ احتجاج الگ چیز اور دہشت گردی الگ چیز ہے، احتجاج کی آڑمیں دہشت گردانہ کارروائی برداشت نہیں ہوگی، یہ کیسا احتجاج تھا، سیکیورٹی اہلکاروں پر فائر کیے گئے، اس احتجاج میں ہرطرح کا اسلحہ استعمال کیا گیا۔
آئی جی اسلام آباد نے مزید کہا کہ پولیس اور رینجرزپرحملےکیےگئے، مظاہرین نے سرکاری آنسو گیس پھینکے، اس طرح کا احتجاج دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے، مظاہرین نے سی سی ٹی وی کیمرے توڑے۔
ان کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی نافذ کرنے والوں کے 71 اہلکار زخمی ہوئے، ہم احتجاج کی آڑ میں دہشت گردی نہیں کرنے دیں گے۔
علاوہ ازیں چیف کمشنر اسلام آباد نے کہا ہے کہ کسی بھی غیر ملکی کو اسلام آباد کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے، پکڑے گئے مظاہرین میں افغان شہری بھی شامل تھے۔**
چیف کمشنر اسلام آباد محمد علی رندھاوا نے کہا کہ بیلا روس کے صدر اور وفد اسلام آباد میں موجود ہیں، اہم دورے کے موقع پر ریاست کی ریٹ کو چیلنج کیا گیا، ریاست کی رٹ برقرار رکھنا بہت ضروری ہے، احتجاج میں غیرملکی بھی موجود تھے۔
محمدعلی رندھاوا نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا، کسی کو قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، اسلام آباد میں تمام سرگرمیاں معمول کے مطابق جاری ہیں، اسلام آباد کے تمام روٹس کلیئر ہیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ریاست کی عملداری بحال کرنے کے لیے کردار ادا کیا۔
چیف کمشنراسلام آباد کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کرنے والوں میں افغان شہری بھی شامل تھے، عدالت نے احتجاج کے لیے سنگجانی کی اجازت دی تھی مگر شرپسند بلیو ایریا اور ریڈ زون میں آنے کے لیے بضد تھے، اسلام آباد کی خوبصورتی اور گرین بیلٹس کو تباہ کیا گیا۔