احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، سیکیورٹی ذرائع
سیکیورٹی ذرائع نے اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے احتجاج کے دوران مظاہرین کی اموات کی خبروں کو جھوٹا اور من گھڑت قرار دے دیا اور کہا کہ مظاہرین کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق سوشل میڈیا پرچند لوگوں کی جانب سے جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے کہ احتجاج کے دوران قانون نافذ کرنے والے اداروں کی شیلنگ سے کئی مظاہرین کی اموات ہوئی ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مظاہرین کی اموات کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں، اپنی ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے ایک بار پھر من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔
سیکیورٹی ذرائع نے واضح کیا کہ رات گئے پولیس اور رینجرز کے آپریشن میں کسی قسم کے آتشی اسلحے کا استعمال نہیں کیا گیا۔
یاد رہے کہ رات گئے اسلام آباد کے ڈی چوک، بلیو ایریا اور جناح ایونیو کے اطراف رینجرز اور پولیس کے مشترکہ آپریشن کے بعد تحریک انصاف کے رہنما اور کارکن منتشر ہوگئے تھے جبکہ تحریک انصاف نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق بانی چیئرمین سے ملاقات اور کور کمیٹی کی میٹنگ کے بعد اگلا لائحہ عمل بتایا جائے گا۔
ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پرامن مظاہرین پر اسلام آباد کی سڑکوں پر گولیوں کی بارش کی گئی اور سینکڑوں نہتّے پاکستانیوں کو زخمی کرکے خون میں نہلایا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور، بشریٰ بی اور اپوزیشن لیڈر عمر ایوب مانسہرہ پہنچ گئے ہیں جہاں بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور آج پریس کانفرنس کریں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ رات ڈی چوک سے پسپائی اختیار کرنے پر کارکنوں نے پی ٹی آئی قیادت پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا تھا، اس دوران تحریک انصاف کی جانب سے احتجاج کے لیے خصوصی طور پر تیار کیے گئے کنٹینر میں آگ لگ گئی تھی۔
وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑ نے رات گئے میڈیا سے گفتگو میں الزام عائد کیا تھا کہ تحریک انصاف اہم حکومتی شخصیات کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا تھا، ثبوت مٹانے کے لیے کنٹیر کو خود آگ لگائی گئی ہے، انہوں نے کنٹیر نے ملنے والے کاغذات کا فرانزک تجزیہ کرانے کا بھی اعلان کیا تھا۔