Aaj News

بدھ, نومبر 27, 2024  
24 Jumada Al-Awwal 1446  

مریم ریاض وٹو رات گئے تک بشری کی ڈی چوک میں موجودگی کا دعوی کرتی رہیں

بشری بی بی خیبرپختونخوا میں ہوتیں تو ضرور فیملی سے رابطہ کرتیں، بہن
اپ ڈیٹ 27 نومبر 2024 10:40am

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے بشریٰ بی بی کے اغوا کیے جانے کے خدشات ظاہر کردیے ہیں۔

اپنے ایک بیان میں بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ بشریٰ بی بی گرفتار ہوگئی ہیں اور کچھ کہہ رہے ہیں کہ وہ خیبرپختونخوا پہنچ گئی ہیں، لگتا ہے بشریٰ بی بی کو زبردستی اغوا کر کے لے جایا گیا ہے۔

اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے مریم ریاض وٹو نے کہا کہ بشریٰ بی بی خیبرپختونخوا میں نہیں ہوسکتیں، وہ خیبرپختونخوا میں ہوتیں اور خیریت سے ہوتیں تو ضرور فیملی سے رابطہ کرتیں۔

پی ٹی آئی قائدین کے کنٹینر کو آگ لگا دی گئی، بلیو ایریا خالی کرا لیا گیا، گنڈاپور اور بشریٰ بی بی غائب

انہوں نے مزید کہا کہ دھرنے کا مومینٹم بنا ہوا تھا، وہ وہاں سے کبھی نہیں جاتیں، بشریٰ بی بی نے لائحہ عمل بتادیا تھا کہ دھرنے کو ختم کرنے کا حق صرف عمران خان کے پاس ہے، پی ٹی آئی کی سیاسی کمیٹی کے پاس دھرنے کو ختم کرنے کا اختیار نہیں۔

کارکن بھاگ نکلے لیکن بشریٰ بی بی اب بھی اسلام آباد ہی میں ہیں، مریم وٹو کا دعویٰ

اس سے قبل اپنے ویڈیو بیان میں بشریٰ بی بی کی بہن مریم ریاض وٹو نے دوعویٰ کیا تھا کہ کریک ڈاؤن شروع ہوتے ہی اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن بھاگ نکلے مگر ان کی بہن بشریٰ بی بی اب بھی اسلام آباد میں ہیں۔

ویڈیو بیان میں مریم ریاض وٹو یہ بات کہتے ہوئے انتہائی جذباتی ہوگئیں اور ان کی آواز بھر آئی جبکہ روہانسی آواز میں اپنی بات جاری رکھی۔

انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی ڈٹی ہوئی ہیں وہ اپنے شوہر کی رہائی کے لیے جدوجہد کرتی رہیں گی۔

مریم ریاض وٹو کے ویڈیو بیان کے وقت اسلام آباد پی ٹی آئی مظاہرین سے خالی ہو چکا تھا۔

خیال رہے کہ اسلام آباد میں پولیس آپریشن کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی گاڑی میں بیٹھ کر فرار ہوگئے جس کے ساتھ کارکن بھی بھاگ نکلے۔

علی امین گنڈا پور، بشریٰ بی بی بلیو ایریا میں کلثوم پلازہ کے قریب گاڑیوں میں موجود تھے اور پی ٹی آئی مظاہرین کی قلیل تعداد گاڑیوں کے پاس موجود تھے۔

پاکستان تحریک انصاف کا اسلام آباد میں احتجاج منسوخ کرنے کا اعلان

ذرائع کے مطابق بلیو ایریا میں آپریشن شروع ہوتے ہی بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور ڈی چوک ایریا سے فرار ہوگئے اور اطلاعات کے مطابق دونوں ڈی چوک ایریا سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بشریٰ بی بی اورعلی امین کس طرف گئے، حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جا سکتا تاہم اطلاعات کے مطابق دونوں جناح ایونیو سے ایک ہی گاڑی میں فرار ہوئے۔

احتجاج سب کا حق ہے، ریڈ زون میں اکٹھے ہوئے تو دوبارہ آپریشن ہوگا، رانا ثنا اللہ

پولیس ذرائع کے مطابق پولیس علی امین گنڈاپور کے گارڈز کی گاڑی روکنے میں کامیاب، ہوگئی ہے جبکہ علی امین گنڈاپور اور بشریٰ بی بی کی گاڑی کا پیچھا کیا گیا۔

بشریٰ بی بی کی گاڑی کا رخ کے پی ہاؤس کی جانب موڑا گیا ہے اور اسلام آباد پولیس کا اسکواڈ بشری بی بی کی گاڑی کے تعاقب میں نکلا۔ قیادت کے فرار ہوتے ہی کارکن بھی جناح ایونیو اور سیونتھ ایونیو سے گاڑیاں چھوڑ کر بھاگ گئے، مظاہرین رہائشی علاقوں کی جانب جاتے رہے۔

اسلام آباد

bushra bibi

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Protest Call

Imran Khan Bushra Bibi

PTI March Call

24th November PTI March

maryam riaz wattoo