علی امین گنڈاپور پر پی ٹی آئی کارکنان کے تشدد کی اطلاعات، ڈی چوک نہ جانے پر برہم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسلام آباد میں احتجاج کے دوران کارکنان پیش قدمی نہ کرنے پر برہم ہوگئے اور ایک کارکن نے مبینہ طور پر علی امین گنڈاپور کو بوتل مار دی۔
خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اور بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی قیادت میں کارکنان اسلام آباد میں موجود ہیں جہاں گاڑی میں موجود رہنماؤں پر متعدد کارکنان نے برہمی کا اظہار کیا۔
’ضروری کام سے جانا ہے‘، علی امین گنڈاپور کو لینے گاڑی پہنچ گئی، مظاہرین نے روک دیا
سوشل میڈیا پر زیر گردش ویڈیوز کے مطابق کارکنان کی جانب سے علی امین گنڈاپور پر حملے کی بھی کوشش کی گئی۔
اس حوالے سے سوشل میڈیا پر متضاد اطلاعات شئیر کی جا رہی ہیں۔
سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے قیادت کو بھی تنیقد کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔
’خان کو لئے بغیر ڈی چوک سے نہیں نکلوں گی‘، بشریٰ بی بی نے کارکنان سے بھی حلف لے لیا
اطلاعات کے مطابق علی امین گنڈاپور گاڑی سے باہر نکل کر کارکنان سے خطاب کرنا چاہتے تھے، لیکن کارکنان انہیں ڈی چوک جانے کا کہتے رہے۔
ڈی چوک جانے سے مبینہ انکار پر کارکنان نے علی امین گنڈاپور کی گاڑی کا گھیراؤ کیا اور گاڑی پر بھی چڑھ گئے، ایک کارکن نے برہم ہو کر کہا کہ خود گاڑی میں بیٹھے ہو۔
جس کے بعد وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے سیکیورٹی طلب کر لی اور دوبارہ گاڑی میں سوار ہو گئے۔