Aaj News

منگل, نومبر 26, 2024  
23 Jumada Al-Awwal 1446  

یہ پُرامن احتجاج نہیں، شدت پسندی ہے، انتشاری ٹولہ خونریزی چاہتا ہے، وزیراعظم

وزیراعظم اور صدر سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی بھی رینجرز، پولیس اہلکاروں پر گاڑی سے حملے کی مذمت
شائع 26 نومبر 2024 12:12pm

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ انتشاری ٹولے کے ہاتھوں سیکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ کر دی گئیں، یہ پُر امن احتجاج نہیں، شدت پسندی ہے اور انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے سری نگر ہائی وے پر پی ٹی آئی مظاہرین کی جانب سے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی سے حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور حملے میں گاڑی سے کچلے گئے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار بھی کیا ہے۔

شہباز شریف نے شہید اہلکاروں کی بلندی درجات اور اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی اور واقعہ میں ملوث افراد کی فوری نشاندہی کر کے انہیں قرار واقعی سزا دلوانے کی ہدایت بھی کر دی۔

وزیر اعظم نے حملے میں زخمی ہونے والے رینجرز و پولیس اہلکاروں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت بھی ہے۔

اس حوالے سے شہباز شریف نے کہا ہے کہ نام نہاد پر امن احتجاج کی آڑ میں پولیس و رینجرز کے اہلکاروں پر حملے قابل مذمت ہیں، انتشاری ٹولہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو دانستہ طور پر نشانہ بنا رہا ہے، پولیس و رینجرز کے اہلکار شہر میں امن و امان کے نفاذ کے لیے مامور ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ انتشاری ٹولے کے ہاتھوں سکیورٹی اہلکاروں کے خاندانوں کی زندگیاں تباہ کر دی گئیں، انتشاری ٹولہ گزشتہ روز پولیس اہلکار اور آج شہید کئے گئے رینجرز اہلکاروں کے معصوم بچوں و اہلِ خانہ کو جوابدہ ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ انتشاری ٹولہ انقلاب نہیں، خونریزی چاہتا ہے، یہ پر امن احتجاج نہیں شدّت پسندی ہے، پاکستان کسی بھی انتشار اور خوں ریزی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔

پی ٹی آئی کو روکنا ہے تو طاقت کے استعمال کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے، خواجہ آصف

وزیراعظم نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ مذموم سیاسی مقاصد کے لئے خون ریزی نا قابل قبول اور انتہائی قابل مذمت ہے، مجھ سمیت پوری قوم شہید ہونے والے رینجرز و پولیس کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

صدر مملکت آصف زرداری

صدر مملکت آصف علی زرداری نے بھی سری نگر ہائی وے پر احتجاجیوں کی جانب سے رینجرز اور پولیس اہلکاروں پر گاڑی سے حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

صدر نے رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے شاہراہ سری نگر پر رینجرز اہلکاروں پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پولیس اور سکیورٹی فورسزکو نشانہ بنانا کھلی دہشت گردی ہے، رینجرز اور پولیس پر حملوں میں ملوث ملزمان کو کٹہرے میں لایا جائے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ جام شہادت نوش کرنے والے رینجرز اور پولیس اہلکار قوم کے بہادر بیٹے تھے، شہید اہلکاروں کے خاندانوں کے غم میں برابرکے شریک ہیں، شہدا کے درجات کی بلندی اور زخمی اہلکاروں کی صحتیابی کے لیے دعاگو ہوں، پرامن احتجاج کے حق اور شرپسندی کے متعلق پیپلز پارٹی کا موقف واضح ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز

وزیراعلیٰ مریم نواز مریم نواز نے اسلام آباد میں 4 رینجرز اہلکاروں کو گاڑی سے کچلنے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہ فسادی اور شرپسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں۔

اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر 4 رینجرز اہلکاروں اور کانسٹیبل مبشر کی شہادت پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے شدید رنج و دکھ کا اظہار کیا۔

مریم نواز نے کہا کہ شرپسندوں نے گاڑی سے رینجرز اہلکاروں کو کچل کر شہید کیا گیا، شہید ہونے والے کسی کے بیٹے اور بھائی تھے، کیا دوسروں کو مارنا اور زخمی کرنا پُرامن احتجاج ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ فسادی اور شرپسند سیاسی تاریخ کا خونی باب لکھ رہے ہیں، اب پھراسی خونخواری کا مظاہرہ کیا گیا۔

وزیرداخلہ محسن نقوی

وزیرداخلہ محسن نقوی نے شہید جوانوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ حملے میں ملوث تمام شرپسندوں کو قانون کی گرفت میں لایا جائے گا۔

اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ، وفاقی وزرا کی بھی مذمت

اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی، وفاقی وزرا عطا تارڑ اور عبدالعلیم خان نے بھی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شہید رینجرر اور پولیس اہلکاروں کی قربانی کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

یاد رہے کہ سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید جبکہ 5 رینجرز اور 2 پولیس کے جوان بھی شدید زخمی ہو گئے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق شرپسندوں کی جانب سے قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں اب تک رینجرز کے 4 جوان شہید اور پولیس کے 2 جوان شہید ہو چکے ہیں جبکہ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔

4 رینجرز اہلکاروں کی شہادت پر وزیراعلیٰ پنجاب کا بیان سامنے آگیا

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بھی بلا لیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا جبکہ انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔

اسلام آباد

rangers

PM Shehbaz Sharif

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Protest Call

PTI March Call

24th November PTI March