امریکا کا پی ٹی آئی مظاہرین سے پرامن احتجاج اور تشدد سے گریز کرنے کا مطالبہ
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ہم پاکستان سمیت دنیا بھر میں آزادی اظہار پر پر امن اجتماع کی حمایت کرتے ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف کا قافلہ بشری بی بی کی قیادت میں تیسرے روز بھی اپنی منزل کی جانب جانب رواں دواں ہے تاہم آج علی الصبح قافلہ اسلام آباد کے علاقے جی الیون پہنچ گیا۔
نصف شب کے بعد پی ٹی آئی کارکن 26 نومبر چونگی پر بڑی رکاوٹ عبور کرنے میں کامیاب ہوئے جس کے بعد سرینگر ہائی وے پر جھڑپیں ہوئیں لیکن یہ محدود تھیں۔
گزشتہ شب اسلام آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرے کے دوران سری نگر ہائی وے پر شرپسندوں نے رینجرز اہلکاروں پر گاڑی چڑھا دی تھی جس سے 4 رینجرز اہلکار شہید جبکہ 5 رینجرز اور 2 پولیس کے جوان شدید زخمی ہوگئے جبکہ اب تک 100 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہو چکے ہیں جن میں متعدد شدید زخمی ہیں۔
سکیورٹی ذرائع کے مطابق آرٹیکل 245 کے تحت پاک فوج کو بھی بلا لیا گیا ہے اور واضح کیا گیا ہے کہ قانون توڑنے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا جبکہ انتشار پھیلانے والوں کو موقع پر گولی مارنے کے واضح احکامات دے دیے گئے ہیں۔
اس تناظر میں واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران پاکستان میں جاری احتجاج پر کیے جانے والے سوال پر میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے مظاہرین سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پر امن احتجاج کریں اور تشدد سے گریز کریں، پاکستانی حکام سے انسانی حقوق کا بنیادی آزادیوں کا احترام کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں، پاکستانی قوانین امن و امان کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرتے ہیں، قوانین اور آئین کے احترام کو یقینی بنانا اہم ہے۔
میتھیو ملر نے مزیدکہا کہ لبنان اسرائیل جنگ بندی معاہدے کے قریب ہیں، گزشتہ ہفتے جنگ بندی معاہدے پر بڑی پیش رفت ہوئی، تاہم ابھی معاہدہ فائنل نہیں ہوا۔
پی ٹی آئی قافلہ 26 نمبر چونگی پہنچ گیا: ہر صورت ڈی چوک جائیں گے، بشریٰ بی بی کا اعلان
واضح رہے کہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان نے 24 نومبر کو اسلام آباد میں احتجاج کی کال دے رکھی ہے، سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے واضح کیا تھا کہ احتجاج میں رہنماؤں کی کارکردگی کی بنیاد پر اگلے عام انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دیا جائے گا۔
بشریٰ بی بی نے پارٹی رہنماؤں پر زور دیا تھا کہ وہ احتجاج کے دوران گرفتاریوں سے بچیں جبکہ احتجاج کے لیے مؤثر تحریک اور وفاداری کی بنیاد پر ہی پی ٹی آئی میں ان کے مسقبل کا فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے متنبہ کیا تھا کہ کسی بھی رہنما کی پارٹی کے ساتھ دیرینہ وابستگی بھی انتخابات میں پارٹی ٹکٹ کی ضمانت نہیں دے گی اگر وہ احتجاج کے دوران توقعات پر پورا اترنے میں ناکام رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والا احتجاج آپ لوگوں کی پی ٹی آئی سے وفاداری کا امتحان ہے، ہمارا ہدف عمران خان کی رہائی کو یقینی بنانا ہے اور ہم ان کے بغیر اسلام آباد سے واپس نہیں آئیں گے۔
Comments are closed on this story.