Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

پی ٹی آئی احتجاج پر پشاور ہائیکورٹ میں ہنگامہ، ججز اٹھ گئے

ججز سماعت ادھوری چھوڑ کر چلے گئے
شائع 22 نومبر 2024 01:14pm

پشاور ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی احتجاج کے خلاف کیس کی سماعت کے دوران ایڈووکیٹ جنرل اور وکلا الجھ پڑے تو ججز سماعت ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

پی ٹی آئی احتجاج کے خلاف کیس کی سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشدعلی اور جسٹس وقار احمد نے کی۔

ججز نے ایڈووکیٹ جنرل سے استفسار کیا الزام ہے کہ صوبائی حکومت سرکاری وسائل لے کر اسلام آباد جاتی ہے، کیا صوبائی حکومت نے ہدایات جاری کی ہے، کہ مشینری کا استعمال کیا جائے، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے جواب دیا کہ یہ غلط بیانی ہے، حکومت نے کوئی ہدایت نہیں دی اس لیے درخواست قابل سماعت نہیں، خارج کی جائے۔

جسٹس شکیل احمد نے ریمارکس دیے کہ ایسا احتجاج نہ ہو کہ سڑکیں بند ہو لوگوں کو مشکلات نہ ہو ، جس پر ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ وفاقی حکومت نے 800 کنٹینرز لگا رکھے ہیں، شہری حقوق سلب ہورہے ہیں تو جسٹس ارشد علی نے ریمارکس دیے کہ عوام صوبائی اور مرکزی حکومت دونوں سے تنگ ہیں۔

ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ آئین مجھے جلسے کرنے کی اجازت دیتا ہے اور یہ کسی اور کے کہنے پر رٹ پٹیشن دائر کی گئی ہے۔

اسی دوران درخواست گزار کے وکلا اور ایڈوکیٹ جنرل آپس میں الجھ پڑے جس پر پشاور ہائیکورٹ کے ججز احتجاجاً اٹھ کر چلے گئے اور سماعت کو ادھورا چھوڑ دیا۔

Peshawar High Court

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

Protest Call

PTI March Call

24th November PTI March