پی ٹی آئی احتجاج : شرکت کرنے والوں کے پاسپورٹ شناختی، کارڈ، سم منسوخ، ڈگریاں نہیں ملیں گی
وزارت داخلہ نے پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج سے نمٹنے کیلئے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، شرپسندی میں ملوث افراد کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، متعلقہ سیکیورٹی اداروں کو مکمل تیاری کی ہدایات کر دی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے سیکیورٹی اداروں کو ہدایت کرتے ہوئے تمام سرکاری اوراہم عمارتوں کی سیکیورٹی بڑھائی جائے اور وہاں بھاری نفری تعینات کرنے کاحکم دیا ہے۔
اسلام آباد میں پی ٹی آئی دھرنا روکنے کیلئے 22 ہزار اہلکار، 1200 کنٹینرز طلب
ترجمان وزارت داخلہ کے مطابق احتجاج میں شرپسندی کرنے والے طالب علموں کی تعلیمی اسناد اورداخلے منسوخ کرنے کے فیصلے پر بھی غورکیا جارہا ہے۔
اسی طرح تحریک انصاف کے 24نومبرکے احتجاج شامل شرپسند افراد کے پاسپورٹ ، شناختی کارڈمنسوخ اورسم بلاک کرنے کا معاملہ بھی زیرغور ہے.
پی ٹی آئی کی لاہور تنظیم 24 نومبر کیلئے حکمت عملی بنانے میں ناکام
وزارت داخلہ کی جانب سے دہشت گردی کے ممکنہ خطرات سے نمنٹے کیلئے مشکوک مقامات کی نگرانی شروع کر دی گئی ،افغان مہاجرین کیمپوں کی جیوفینسنگ بھی جاری ہے۔
دریں اثنا پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ حکومت ڈ ری ہوئی ہے، 24 نومبر کی احتجاج کے حوالے سے حکومت سخت اقدامات کررہی ہے ، ہم ان چیزوں کےعادی ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ دو ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کرنے سے جعلی حکومت کے ڈر کا باخوبی اندازہ لگا سکتے ہیں ، ہم کو ان تمام ہتھکنڈوں سے نمٹنا آتا ہے ۔
پی ٹی آئی کے رہنما نے کہا کہ اسلام آبا دمیں حکومت بھاری نفری تعینات کرنے کا کہہ رہی ہے ، اس میں بھی زیادہ پی ٹی آئی کے ووٹرز ہے ۔
وزارت داخلہ لوگوں کو ڈرا نے کی ناکام کوشش کررہی ہے ، طالب عملوں کے داخلے پر پابندی ، شناختی کارڈ اورموباائل سمیں بلاک کرنا بھی پرانا طریقہ ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تمام صوبوں سے ہمارے لوگ احتجاج میں شریک ہونگے، ہم چیف جسٹس سے اپیل کرتے ہیں کہ معاملے پر اپنا کردار ادا کریں ۔
شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ کسان معیشت کا پہیہ ہے ، یہ حکومت کسان دشمن ہے ، پنجاب کا کسان تباہ ہوگیا ہے ، لوگوں کا لاکھوں روپے کا نقصان ہوا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ نیا ٹیکس زمینداروں کے لیے بڑا مسئلہ ہے ، پنجاب کسان دشمنی سے تمام صوبوں کونقصان ہوگا ، پنجاب سے خیبر پختونخوا کسان کچھ نہیں لاسکتا ، چوکیاں بنی ہوئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ علی امین گنڈا پور سابق چئیرمین سے مذاکرات کی اجازت نہیں لینے گئے ،گنڈا پور نے صوبے سے جانے والے قافلہ پلان سےسابق چیئرمین کو اگاہ گیا ۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاعلی امین نے سوال کیا کہ اگر حکومت مذاکرات کا کہیں تو ہم کیا کریں ؟ سابق چئیرمین نے کہا کہ اگر ہمارے مطالبات مانے جائے تو مذاکرات کرلیں ۔
بانی چیئرمین نے کہاکہ اگر کسی نے مذاکرات کرنے ہیں تو خود آپ کے پاس آئے گا ، ملاقات میں سابق چیئرمین کے آخری الفاظ تھے کہ ہر حال میں احتجاج کرنا ہے ۔
شیخ وقاص اکرم نے مزید کہا کہ بشریٰ بی بی نے ہمیں خان صاحب کا پیغام پہنچایا ہے،انہوں نے واضح پیغام دیا کہ میرا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایم این اے اور ایم پی ایز کو کارکنوں کی تعداد کا پیغام سابق چیئرمین کا تھا ، اگر ایم ایز، ایم این ایز نے تعداد کو پورا نا کیا تو پارٹی میں ان کی جگہ نہیں ہوگی ۔
Comments are closed on this story.