سعودیہ میں قومی، مذہبی اور فرقہ وارانہ علامتوں کے تجارتی استعمال پر پابندی
سعودی عرب نے مذہبی اور فرقہ وارانہ علامتوں کے علاوہ دیگر ممالک کی علامتوں اور لوگو کے تجارتی استعمال پر پابندی کا اعلان کیا ہے۔
خلیج ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد القصابی کی طرف سے کیے گئے اس فیصلے کا مقصد ان مذہبی اور فرقہ وارانہ علامتوں کے غلط استعمال کو روکنا ہے۔
اس نئے ضابطے کے تحت کاروباری اداروں کو مصنوعات، مارکیٹنگ کے مواد، یا کسی بھی تجارتی سرگرمیوں میں قومی، مذہبی، یا فرقہ وارانہ علامتوں کے استعمال سے منع کیا گیا ہے۔
ان قوانین کو نظر انداز کرنے والوں کو سعودی میونسپل قوانین کے مطابق جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا، اس فیصلے کے سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے 90 دن بعد عمل درآمد شروع ہوگا۔ یہ رعایتی مدت کاروبار کو نئے ضوابط کی تعمیل کرنے کا وقت دیتی ہے۔
وزارت نے نوٹ کیا کہ یہ پابندی سعودی عرب کے قومی پرچم کے استعمال کے خلاف موجودہ قوانین پر استوار ہے، جس میں عقیدے کا اسلامی اعلان اور تلواروں کا نشان اور کھجور کا درخت تجارتی ماحول میں شامل ہے۔ مزید برآں، مصنوعات، تحائف یا تشہیری اشیاء پر سعودی رہنماؤں کی تصاویر اور ناموں کے استعمال پر بھی پابندی ہے۔
وزارت تجارت نے اس بات پر زور دیا کہ یہ فیصلہ ان علامتوں کو غلط استعمال سے بچانے اور ان کی ثقافتی اور مذہبی اہمیت کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے۔